Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی پر پابندی، عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری پر غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ

عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پی ٹی آئی ایک ساتھ نہیں چل سکتے (فوٹو: پی آئی ڈی)
وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ اعلان بھی کیا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان، سابق صدر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سیپکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔
پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’بہت ہو گیا ملک کے ساتھ کھلواڑ، اگر ملک کو ترقی کی راہ پر لے کر چلنا ہے تو پاکستان اور پی ٹی آئی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔‘
عطا تارڑ نے کہا کہ فارن فنڈنگ، 9 مئی کے حملے، سائفر کیس اور امریکہ میں قرارداد کی منظوری کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے درخواست دائر کرے گی۔
عطا تارڑ کے مطابق ’ہمارے پاس درخواست دائر کرنے کے حوالے سے ٹھوس دلائل موجود ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے لیے جواز موجود ہے۔
ان کے مطابق تحریک انصاف نے غیرآئینی طور پر اسمبلیوں کو توڑا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ’آئی ایم ایف کو خط لکھنا پی ٹی آئی کے ملک دشمن ایجنڈے کا حصہ تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کابینہ سے منظوری کے بعد ریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا۔ فیصلہ حکومت نے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا ہے۔

’مخصوص نشستوں کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کی جائے گی‘

عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے آنے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کی جائے گی۔
عطا تارڑ نے وضاحت کرتے ہوئے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور حکومت کی اتحادی جماعت مل کر یہ ریویو پٹیشن دائر کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ خواتین اور اقلیتوں کے ارکان جن کو نہیں سنا گیا وہ سمجھتے ہیں کہ یہ نظرثانی درخواست دائر کرنا لازم ہے۔‘

پابندی کی بات کرنے والے کسی اور دنیا میں رہتے ہیں: علی ظفر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کی بات کرنے والے کسی اور دنیا میں رہتے ہیں۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل سے کوئی فرق نہیں پڑے گا (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)

پیر کو وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ کی پریس کانفرنس کے بعد بیرسٹر علی ظفر نے مقامی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں ایسی کوئی اجازت نہیں کہ اگر حکومت کو کوئی پارٹی پسند نہ ہو تو اس پر پابندی لگا دی جائے۔
جب ان سے عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمے کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں شاید انہوں نے قانون نہیں پڑھا۔‘
حکومت کی جانب سے مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کے اعلان کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ حکومت کا حق ہے، مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
’عدالت نے سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے، جو اب تبدیل نہیں ہو گا۔‘

شیئر: