پاکستان میں بجلی کے بلوں سے عوام کا ماہانہ بجٹ سب سے زیادہ متاثر، سروے
سروے کے نتائج کے مطابق بجلی کے بلوں کی وجہ سے عوام سب سے زیادہ متاثر یوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایک حالیہ سروے کے اعداد و شمار کے مطابق عوام کی اکثریت نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے ان کے ماہانہ بجٹ کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔
پلس کنسلٹنٹ نامی ادارے کی جانب سے کیے جانے والے سروے میں 39 فیصد لوگوں نے کہا کہ بجلی کی بلوں کی وجہ سے ان کا ماہوار بجٹ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جب کہ 36 فیصد نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور 32 فیصد رائے دہندگان نے اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافے کو ماہوار بجٹ کو سب سے زیادہ متاثر کرنے کا سبب قرار دیا ہے۔
پلس کنسلٹنٹ کے سی ای او کاشف حفیظ نے اردو نیوز کو بتایا کہ جولائی 11 سے 13 جولائی کے دوران پورے ملک سے 11 ہزار جواب دہندگان سے پوچھا گیا کہ کونسی تین چیزیں ہیں جن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ان کا ماہوار بجٹ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ سروے کے دوران لوگوں نے مختلف اور متعدد اشیا کے نام لیے جن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ان کو اپنا ماہانہ کے بجٹ منیج کرنے میں مشکلات پیش آئیں۔
کاشف حفیظ کا کہنا تھا کہ سروے کے دوران مختلف رائے دہندگان نے مختلف اشیا کے نام لیے۔ ’کسی نے ایک چیز کا نام لیا کسی نے دو اور کسی نے تین یا اسے سے زائد اشیا کے نام لیے۔‘
سروے کے نتائج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نے عوام کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ ’رائے دہندگان میں سے 39 فیصد کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے وہ اپنے گھر کا بجٹ منیج نہیں کر پارہے ہیں۔‘
’بجلی کے بعد سب سے زیادہ عوام کے معاشی حالت کو متاثر کرنے والی چیز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ 36 فیصد رائے دہندگان کے مطابق وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہوئے ہیں۔ واضح رہے یہ سروے 15 جولائی کو حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے قبل کیا گیا تھا۔‘
خیال رہے یہ سروے رینڈم ڈائیلنگ میتھڈ کے ذریعے کیا گیا جس کے دوران 18 سال سے زائد عمر کے 11 ہزار افراد کے انٹرویو کیے گئے۔
سروے کے سیمپل سائز میں معاشرے کے تمام ’سوشیو اکنامک کلاسز‘ کی نمائندگی شامل تھی۔
سروے ملک کے شہری اور دیہی علاقوں میں کیا گیا۔
سروے کے نتائج کے مطابق 31 فیصد رائے دہندگان نے کہ کہ ان کا بجٹ گھی یا تیل کی قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہوا ہے جبکہ 21 فیصد چینی، اور 13 فیصد پھلوں اور سبزیوں کے نام لیے۔
خیال رہے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ عرصے کے دوران متواتر اضافے اور اووربلنگ کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹ والے صارفین کو اگلے تین ماہ کے لیے رعایت دینے کا اعلان کیا تھا۔
گذشتہ ہفتے اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ ایک تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا تھا کہ’بات صاف کرنی چاہیے، ہم قوم سے غلط بات نہیں کرتے۔ گھریلو صارفین جو 200 سے کم یونٹس والے ہیں۔ انہیں تین ماہ جولائی، اگست اور ستمبر کے لیے رعایت دے رہے ہیں۔ آگے اکتوبر میں تو موسم بہتر ہو جاتا ہے او ربجلی کا استعمال کم ہو جاتا ہے۔ ان تین ماہ میں عام صارف پر 50 ارب روپے کی رقم خرچ ہو گی۔ یہ 50 ارب روپے ہم نے اپنے ڈویلپمنٹ فنڈ سے نکالے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے عام آدمی کا خیال رکھا اور آئی ایم ایف کو بھی آن بورڈ رکھا۔ آج ہم نے 50 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ اس سے 94 فیصد گھریلو صارفین کو چار سے سات روپے فی یونٹ کا فائدہ ہو گا۔‘