ہائی کورٹ کا فیصلہ ’غیرقانونی‘، 93 فیصد بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی: بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ
ہائی کورٹ کا فیصلہ ’غیرقانونی‘، 93 فیصد بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی: بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ
اتوار 21 جولائی 2024 6:17
بنگلہ دیش میں جاری پرتشدد مظاہروں میں 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کے حوالے سے ہائی کورٹ کا فیصلہ ’غیرقانونی‘ قرار دیتے ہوئے 93 فیصد بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کو دوبارہ متعارف کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو ’غیرقانی‘ قرار دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں کے لیے مختص کوٹہ کو 56 سے 7 فیصد کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سات فیصد میں سے پانچ فیصد 1971 کی جنگ آزادی میں لڑنے والوں کے بچوں کے لیے مختص ہیں، ایک فیصد قبائلی کمیونٹی کے لیے جبکہ ایک فیصد معذوری کا شکار افراد اور تیسری جنس کے لیے ہوں گے۔
رواں ماہ کے آغاز سے ہی طلبہ سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں تاہم اس ہفتے احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے جس میں اب تک 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزیراعظم شیخ حسینہ کے دور حکومت میں یہ بدترین مظاہرے ہیں جس میں اتنے کم عرصے میں متعدد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔
امریکہ کی شہریوں کو بنگلہ دیش کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو بنگلہ دیش سفر کرنے سے منع کیا ہے۔
سنیچر کو جاری ایڈوائزری میں محکمہ خارجہ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ’شہری بدامنی‘ کے باعث چند سفارتکاروں اور ان کے اہل خانہ کو نکال رہے ہیں جبکہ غیرضروری سفارتی ملازمین کو رضاکارانہ واپسی کی اجازت دی ہے۔
امریکہ نے بنگلہ دیش کے لیے ٹریول ایڈوائزی کو لیول فور تک بڑھا دیا ہے اور شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہاں کا سفر نہ کریں۔
بنگلہ دیش میں پھنسے پاکستانی طلبہ کے والدین کی اپیل
بنگلہ دیش میں زیرِ تعلیم پاکستانی طلبہ سے رابطہ منقطع ہونے پر پاکستان میں اُن کے والدین کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔
طلبہ کے اہلِ خانہ نے وزیرِاعظم شہباز شریف سے ایک خط کے ذریعے مدد کی اپیل کی ہے اور اُن کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کی درخواست کی ہے۔
طلبہ کے والدین کی جانب سے لکھے گئے مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ ’ہمارے بچے ’سارک کوٹہ‘ کے تحت بنگلہ دیش کے مختلف میڈیکل کالجوں میں زیر تعلیم ہیں۔۔۔۔ بنگلہ دیشی حکومت نے تمام مقامی طلبہ کو بھی ہاسٹلز سے نکال دیا ہے، موجودہ حالات کی وجہ سے ہمارے بچے اب اپنے ہاسٹلز تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔‘
والدین نے بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر سے رابطہ کر کے طلبہ کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کی درخواست بھی کی ہے۔
ملک بھر میں کرفیو نافذ اور انٹرنیٹ سروسز بند
پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے جمعے کی رات سے ملک بھر میں کرفیو نافذ ہے اور انٹرنیٹ سروسز بھی تاحال بند ہیں۔
جمعے کو وزیراعظم کے دفتر نے پولیس کی مدد کے لیے فوج کو طلب کر لیا تھا۔
دارالحکومت ڈھاکہ کی سڑکوں پر شہریوں کی آمد و رفت انتہائی محدود ہے جبکہ 2 کروڑ کی آبادی والے اس شہر میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے فوجی جوان گشت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث وزیراعظم شیخ حسینہ نے غیرملکی دورے بھی منسوخ کر دیے ہیں۔
سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم پر اختلاف
موجودہ سسٹم کے تحت نصف سے زیادہ سول سروس کی پوسٹس ایک مخصوص گروپ کے لیے مختص ہیں جس میں پاکستان کے خلاف 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچے بھی شامل ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سکیم کے ذریعے شیخ حسینہ واجد کی حمایت کرنے والے حکومت حامی گروپس سے وابستہ افراد کے بچوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔
پیر کو عوامی لیگ کے طلبہ ونگ اور کوٹہ سسٹم کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 400 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور امریکی محکمہ خارجہ نے بھی پرتشدد واقعات کی مذمت کی ہے اور وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت پر زور دیا کہ وہ پرامن مظاہرین پر کریک ڈاؤن نہ کرے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مظاہرین کو کسی بھی طرح کے خطرے اور تشدد سے بچائیں۔