بنگلہ دیش میں پُرتشدد مظاہرے: پاکستانی طلبہ بھی پھنس گئے، والدین کی وزیراعظم سے مدد کی اپیل
بنگلہ دیش میں پُرتشدد مظاہرے: پاکستانی طلبہ بھی پھنس گئے، والدین کی وزیراعظم سے مدد کی اپیل
ہفتہ 20 جولائی 2024 21:00
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
والدین کا کہنا ہے کہ ’بنگلہ دیش میں زیرِ تعلیم طلبہ سے ہمارا رابطہ نہ ہونا تشویش ناک بات ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
بنگلہ دیش میں پُرتشدد مظاہروں اور امن و امان کی بگڑتی صورت حال میں وہاں زیرتعلیم پاکستانی طلبہ بھی پھنس گئے ہیں۔
بنگلہ دیش میں زیرِ تعلیم پاکستانی طلبہ سے رابطہ منقطع ہونے پر پاکستان میں اُن کے والدین کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔
اس حوالے سے طلبہ کے اہلِ خانہ نے وزیرِاعظم شہباز شریف سے ایک خط کے ذریعے مدد کی اپیل کی ہے۔
پاکستانی طلبہ سے رابطے اور اُن کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے والدین نے وزیراعظم کو ان کی ایڈیشنل سیکریٹری کے توسط سے ایک خط ارسال کیا ہے۔
اس مشترکہ خط میں بنگلہ دیش میں زیرِ تعلیم پاکستانی طلبہ کے والدین کا کہنا ہے کہ ’ہمارے بچے ’سارک کوٹہ‘ کے تحت بنگلہ دیش کے مختلف میڈیکل کالجوں میں زیر تعلیم ہیں۔‘
’بنگلہ دیش میں امن و امان کی صورت حال روز بروز خراب ہوتی جا رہی ہے، وہاں حکومت نے پورے ملک بالخصوص دارالحکومت ڈھاکہ اور متصل شہروں میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔‘
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ’بنگلہ دیشی حکومت نے تمام مقامی طلبہ کو بھی ہاسٹلز سے نکال دیا ہے، موجودہ حالات کی وجہ سے ہمارے بچے اب اپنے ہاسٹلز تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔‘
والدین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امن و امان کی خراب صورتِ حال اور کرفیو کے نفاذ کے باعث طلبہ کو خوراک کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔
’خط میں والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ’طلبہ کو بھوک سے بچانے کے لیے کھانے پینے کی اشیا کا بندوبست کیا جائے اور ان کی محفوظ اور جلد سے جلد واپسی کو یقینی بنایا جائے۔‘
والدین نے بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر سے رابطہ کر کے طلبہ کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کی درخواست بھی کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’بنگلہ دیش میں زیرِ تعلیم طلبہ سے ہمارا رابطہ نہ ہونا تشویش ناک اور افسوس ناک ہے۔ ہمارے اطمینان کے لیے طلبہ سے ہمارا رابطہ یقینی بنایا جائے۔‘ پاکستانی طلبہ کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ ’بنگلہ دیش میں پاکستانی ہائی کمیشن مکمل طور پر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔‘
سنیچر کو ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی ہائی کمیشن چٹاگانگ میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ کے ساتھ رابطے میں ہے۔‘
’بنگلہ دیش میں زیر تعلیم تمام پاکستانی طلبہ محفوظ ہیں، پاکستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن چٹاگانگ کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔‘
ترجمان نے مزید بتایا کہ ’پاکستانی ہائی کمیشن نے بنگلہ دیش میں زیرِ تعلیم پاکستانی طلبہ کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔‘
’پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے پاکستانی طلبہ کو ہائی کمشنر کی رہائش گاہ سمیت دیگر مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔‘