مانچسٹر ایئرپورٹ پر برطانوی پولیس کا پاکستانی نژاد خاندان پر تشدد، ویڈیو وائرل
ترجمان کے مطابق جائے وقوعہ سے چار افراد کو پولیس پر تشدد کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ (فوٹو: دی گارڈین)
برطانیہ کے مانچسٹر ایئرپورٹ پر ایک مسلح پولیس آفیسر کی ایک شخص کو نیچے لٹا کر مارنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جانے والی فوٹیجز میں پولیس آفیسر کو اپنی گن مذکورہ شخص پر تانے دیکھا جاسکتا ہے جس کے بعد وہ اس شخص کو ٹھڈے مار رہا ہے۔
اس کے بعد پولیس آفیسر اپنی گن ایک اور شخص پر تان رہا ہے، پھر ان کو نیچے زمین پر گراتا ہے اور ان کے سر پر ٹھڈے مار رہا ہے۔
سابق کراؤن چیف پراسکیوٹر نذیر افضل نے ایکس پر لکھا کہ اس پولیس آفیسر کے اقدامات کا کوئی جواز نہیں تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
برطانیہ میں جیو نیوز کے نمائندے مرتضیٰ علی شاہ نے ویڈیو ایکس پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد برطانوی خاندان پر پولیس کا بیہمانہ تشدد۔‘
گریٹر مانچسٹر پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں پولیس آفیسر کے طرز عمل پر خدشات کے بارے میں آگاہ ہیں اور پروفیشنل سٹینڈرڈ کا ڈائریکٹوریٹ اس معاملے کی جانچ کر رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے اس وقت ہوا جب مانچسٹر ایئرپورٹ کے ٹرمینل ٹو پر جھگڑے کے واقعے کے بعد پولیس کو بلایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ایک خاتون پولیس آفیسر کا ناک توڑا گیا جب کہ دیگر دو آفیسر پر تشدد کیا گیا۔
جی پی ایم کا کہنا ہے کہ کہ پولیس افسران کو ہسپتال لے جایا گیا۔
پولیس ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ آفیسر مسلح تھے اس لیے یہ خطرہ موجود تھا کہ جھگڑے کے دوران ان کا اسلحہ ان سے چھینا جاتا۔
ترجمان کے مطابق جائے وقوعہ سے چار افراد کو پولیس پر تشدد کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔
’انڈیپینڈٹ آفیسر فار پولیس کنڈکٹ‘ کا کہنا ہے کہ اسے مذکورہ ویڈیو کا پتہ ہے اور اس نے جی ایم پی سے اس حوالے سے انکوائری کے لیے رابطہ کیا ہے۔
’پولیس نے ابھی تک اس واقعے کو انکوائری کے لیے اسے ریفر نہیں کیا ہے۔‘