یورپ میں ملازمتوں کے مواقع، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان مذاکرات
یورپ میں ملازمتوں کے مواقع، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان مذاکرات
بدھ 31 جولائی 2024 20:36
بشیر چوہدری، اردو نیوز۔ اسلام آباد
ان مذاکرات کا مقصد یورپی ممالک میں پاکستانی نوجوانوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع تلاش کرنا تھا (فائل فوٹو: عرب نیوز)
پاکستانی نوجوانوں کے لیے یورپ میں ملازمتوں کے دروازے کھولنے کے لیے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان مائیگریشن اینڈ موبیلٹی ڈائیلاگ کا تیسرا دور اسلام آباد میں ہوا۔
اس ڈائیلاگ میں یورپی یونین کے وفد نے پاکستان کی امیگریشن پالیسی، اس پر عمل درآمد کی سٹریٹجی، ڈیجیٹلائزیشن اور اداروں کی ری سٹرکچرنگ کے تمام پہلوؤں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
یورپی یونین نے اصلاحاتی عمل پر اطمینان کا اظہار کیا اور اسے کامیاب بنانے کے لیے ایک کروڑ ڈالر کی تکنیکی گرانٹ کے خدوخال بھی طے کیے۔
پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان مائیگریشن اینڈ موبیلٹی ڈائیلاگ اور ٹیلنٹ پارٹنرشپ پروگرام کے تحت مذاکرات کے سلسلے میں یورپی یونین کے وفد نے وزارت اوورسیز پاکستانیز کے حکام کے ساتھ طویل نشست کی۔
اس بات چیت میں انہیں پاکستان کی لیبر مارکیٹ، پہلی قومی امیگریشن پالیسی، اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن اور ری سٹرکچرنگ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزارت اوورسیز حکام نے انہیں امیگریشن پالیسی، عمل درآمد فریم ورک اور لیبر مارکیٹ ریسرچ سیل کے قیام سے متعلق بھی بتایا۔
انہیں بتایا گیا کہ اس وقت ہمارے پاس ایسا ڈیٹا بیس موجود نہیں جس کی بنیاد پر یہ طے کیا جا سکے کہ پاکستان نوجوانوں کے پاس کون سا ہُنر ہے اور وہ کس ملک میں جانا چاہتے ہیں۔
’تاہم جلد ہی ایک مائیگریشن ریسورس سینٹر اور ری اینٹیگریشن سینٹر قائم کر رہے ہیں جس کے تحت نہ صرف ایسا ڈیٹا تیار کیا جا سکے گا بلکہ نوجوانوں کو دنیا بھر میں موجود مواقع کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے انہیں قانونی طریقے سے بیرون ملک روزگار کے مواقع کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے گا۔‘
وزارت اوورسیز حکام کے مطابق یورپی یونین کے وفد نے پاکستان کی جانب سے امیگریشن اور اس سے جُڑے تمام اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایک کروڑ ڈالر کی تکنیکی گرانٹ دینے کی ہامی بھری اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے خدوخال بھی طے کیے۔
حکام کے مطابق اس سلسلے میں آئندہ ماہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تکنیکی سطح پر اور ڈیزائن ورک پر بات چیت ہوگی اور اس وقت تک پاکستان کی امیگریشن پالیسی اور فریم ورک کی باضابطہ منظوری بھی دی جا چکی ہوگی۔ مائیگریشن اینڈ موبیلٹی ڈائیلاگ کا مقصد کیا ہے؟
نومبر 2022 میں یورپی کمشنر برائے امور داخلہ یلوا جانسن نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس دورے کے دوران پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان مائیگریشن اینڈ موبیلٹی ڈائیلاگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اس کا مقصد یورپ میں قانونی راستے سے مائیگریشن اور غیر قانونی مائیگریشن، تارکین وطن کی سمگلنگ، غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی اور ان کی یورپی یونین میں قانونی طریقے سے داخلے کے تمام تر انتظامات کا جائزہ لینا تھا۔
اس کے بعد مارچ 2023 میں مذاکرات کا پہلا دور پاکستان میں ہوا، دوسرا دور نومبر 2023 میں ورچوئل ہوا اور اب تیسرا دور اسلام آباد میں ہوا ہے۔
سیکریٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز ڈاکٹر ارشد محمود کے مطابق ’جب یہ مذاکرات اختتام کو پہنچ جائیں گے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ہم یورپ کے مائیگریشن پارٹنر بن گئے ہیں۔‘
’یورپی یونین اپنے پارٹنرز کو مائیگریشن کے سلسلے میں فنڈز بھی دیتی ہے اور اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے معاونت اور سہولت بھی فراہم کرتی ہے جبکہ یورپی یونین کے ممالک اپنے ہاں ملازمتوں میں حصہ بھی دے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ اگر ہمارے سالانہ سات سے آٹھ لاکھ لوگ ویزہ لگوا کر باعزت طریقے سے روزگار کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں تو 20 ہزار کشتیوں میں کیوں ڈوبتے ہیں؟‘
’اگر یورپ کے ساتھ ہمارے معاملات بہتر ہوگئے تو وہاں کی کمپنیوں میں ہمارا بھی ملازمتوں کا کوٹہ ہوگا لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان بھی ہُنرمند ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا فوکس ہر وہ بچہ ہونا چاہیے جو ایف ایس سی کے بعد کسی بڑی یونیورسٹی میں داخلہ نہیں لے سکا، اگر اس نے ریاضی پڑھ رکھی ہے تو اسے مناسب تربیت دے کر یورپی کمپنیوں میں بھیجا جانا چاہیے۔‘