مغربی کنارے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں حماس کے کمانڈر سمیت نو افراد ہلاک
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سنیچر کو غزہ میں کم از کم 31 فلسطینی مارے گئے (فوٹو: اے ایف پی)
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کا ایک کمانڈر اور اسلامی جہاد کے چار جنگجو مارے گئے، جبکہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے ایک الگ حملے میں مزید چار مسلح افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کو اسرائیلی فوج نے کہا کہ پہلے فضائی حملے میں طولکرم شہر کے قریب ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں عسکریت پسندوں کے ایک سیل کو ٹارگٹ کیا گیا۔
حماس کے ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے کہا کہ جنگجوؤں کو لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور ہلاک ہونے والوں میں سے ایک اس کے تلکرم بریگیڈ کا کمانڈر تھا۔
فلسطینی اسلامی جہاد گروپوں نے دیگر چار افراد کو اپنا جنگجو ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ گھنٹوں بعد دوسرے حملے میں مسلح عسکریت پسندوں کے ایک اور گروپ کو نشانہ بنایا گیا جس نے فوجیوں پر فائرنگ کی تھی۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ پہلے حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے اور ’وافا‘ نے کہا کہ دوسرے حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے۔ ان کی شناخت فوری طور پر واضح نہیں ہے۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ سے پہلے مغربی کنارے میں تشدد بڑھ رہا تھا اور اس کے بعد سے اس علاقے میں مسلسل اسرائیلی حملوں سے ہوا ہے۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں سنیچر کو رفح کے جنوبی علاقے میں ایک گھر میں چھ افراد اور مزید شمال میں غزہ شہر میں دو افراد ہلاک ہوئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سنیچر کو غزہ میں کم از کم 31 فلسطینی مارے گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی افواج نے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا اور رفح اور غزہ کے دیگر مقامات پر حماس کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی مہم میں 39 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔