Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مذاکرات کیسے کامیاب ہوں جب ایک فریق مذاکرات کار کو ہی قتل کر دے: قطری وزیراعظم

قطر اور مصر غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں مصالحت کار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
قطر اور مصر نے بدھ کو کہا ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا قتل عزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
خیال رہے قطر اور مصر غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں مصالحت کار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان التھانی نے ایکس پر لکھا کہ ’جاری مذاکرات کے دوران سیاسی قتل اور غزہ میں سویلین کو مسلسل نشانہ بنانا ہمیں یہ سوال کرنے پر مجبور کر رہا ہے کہ مصالحت کیسے کامیاب ہوسکتی ہے جب ایک فریق دوسرے فریق کے مذاکرات کار کو ہی قتل کر دے؟‘
’قیام امن کے لیے سنجیدہ شراکت دار اور انسانی جانوں کی حرمت کا خیال نہ رکھنے کے خلاف عالمی موقف کی ضرورت ہوتی ہے۔‘
مصر کی وزار خارجہ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’گذشتہ دو دنوں کے دوران اسرائیل کی جانب سے کشیدگی بڑھانے کی خطرناک پالیسی نے غزہ میں جنگ روکنے کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے۔‘
’خطے میں کشیدگی بڑھنے کا واقعہ اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے جاری مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے سے صورتحال کی پیچیدگی بڑھ گئی ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اسرائیل کی نیت نہیں ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اسرائیلی اقدام نے مصر اور اس کے شراکت داروں کی جانب سے غزہ جنگ کو ختم کرنے اور فلسطینیوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو زک پہنچایا ہے۔‘
قطر، مصر اور امریکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بند کرنے کی متواتر کوششیں کی ہیں۔ غزہ جنگ میں اب تک 39 ہزار فلسطینی مارے گئے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق نو مہینے سے جاری جنگ کو روکنے کے لیے حتمی معاہدے پر پہنچنے کی کوششیں اسرائیل کی جانب سے آخری وقت میں مجوزہ معاہدے میں تبدیلی کے مطالبے کی وجہ سے پیچیدگی کا شکار ہوگئی ہے۔

اسماعیل ہنیہ حماس کے بانی رہنما شیخ احمد یاسین کے ساتھ۔۔ (فوٹو: روئٹرز)

اتوار کو روم میں ہونے والے جنگ بندی مذاکرات کے تازہ ترین راؤنڈ میں میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
اسماعیل ہنیہ، جو کہ زیادہ تر وقت قطر میں گزارتے تھے، کو بدھ کی صبح تہران میں قتل کیا گیا جس کے بعد مشرق وسطیٰ کے خطے میں بڑے پیمانے پر کشیدگی بڑھنے کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
قطر نے تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی ہے۔ ہنیہ کا قتل اسرائیل کی جانب سے لبنان میں دو حزب اللہ کمانڈروں کو مارنے کے دعوے کے 24 گھنٹے کے اندر ہوا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کا قتل ایک ایسے وقت میں بھی ہوا جب مصر کے نئے تعینات ہونے والے وزیر خارجہ غزہ اور دیگر ایشوز پر بات چیت کے لیے قطر میں ہیں۔

شیئر: