اولمپکس: مردوں اور خواتین کے دونوں ایونٹس میں میڈل جیتنے والا پہلا ایتھلیٹ
اس کھیل میں رووَرز ایک ہی جنس کے ہوتے ہیں تاہم کوکس وین مرد یا خاتون ہو سکتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری اولمپکس کے عالمی مقابلوں میں روئنگ ایتھلیٹ نے تاریخ رقم کرتے ہوئے مردوں اور خواتین کے ایونٹ میں میڈل جیت لیا۔
ٹائمز ناؤ کے مطابق برطانوی رووَر ہینری فیلڈمین اولمپکس میں خواتین اور مردوں کے مقابلے میں تمغہ جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ بن گئے ہیں۔
ہینری فیلڈمین نے یہ تمغہ رووِنگ کے کھیل میں بطور ’کوکس وین‘ کھلاڑی حاصل کیا۔
دوسرے کھیلوں کے برعکس آٹھ رکنی رووِنگ ٹیم کا کوکس وین کھلاڑی کسی بھی جنس کا ہو سکتا ہے۔
رووِنگ کے قانون میں یہ تبدیلی 2017 میں کی گئی جس کے تحت مرد ’کوکس وین‘ کھلاڑی خواتین کی کشتی میں سوار ہو کر بھی کھیل سکتے ہیں۔
اس نئے قانون کی وجہ سے ہینری فیلڈمین جیسے ایتھلیٹس کو میڈل جیتنے کے مزید مواقع مل گئے۔
اس کھیل میں ’کوکس مین‘ کی ذمہ داری سٹیرنگ کرنا، ریس کی حکمت عملی تیار کرنا اور دیگر رووَرز کے ردھم کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔
اس کھیل میں رووَرز ایک ہی جنس کے ہوتے ہیں تاہم ’کوکس وین‘ مرد یا خاتون ہو سکتے ہیں جس سے ٹیم کی کمپوزیشن بہتر بنائی جا سکتی ہے۔
برطانیہ نے رووِنگ کے فائنل ڈے پر مردوں کے آٹھ رکنی رووِنگ مقابلے میں سونے کا تمغہ جیتا جبکہ خواتین کے مقابلے میں کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔
ہینری فیلڈمین نے تین سال قبل ٹوکیو میں مردوں کے آٹھ رکنی رووِنگ مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
36 برس کے ایتھلیٹ اولمپکس میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ کوکسنگ کنسلٹنسی نامی اپنا کاروبار بھی چلاتے ہیں جہاں وہ کوکس وینز کی تربیت کرتے ہیں۔