Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اولمپکس میں پہلا باکسنگ مقابلہ جیتنے والی الجیرین باکسر، جن کی جنس پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں

ایمان حلیف کا تعلق الجیریا سے ہے اور وہ دوسری مرتبہ اولمپکس میں شرکت کر رہی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
الجیریا کی باکسر ایمان خلیف نے اولمپکس میں اس وقت اپنا پہلا باکسنگ مقابلہ جیت لیا جب اٹلی سے تعلق رکھنے والی ان کی حریف اینجلا کیرنی نے صرف 46 سیکنڈ بعد ہی ہار مان لی۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ایمان حلیف 2023 کی ورلڈ چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لے پائی تھیں۔
انہیں غیر متعین شدہ صنفی اہلیت نہ ہونے کے باعث چیمپئن شپ سے باہر کر دیا گیا تھا۔ اب پیرس اولمپکس میں ان کی شرکت نے نئے تنازعات کو جنم دیا ہے۔
اینجلا کیرنی اور ایمان خلیف کے درمیان باکسنگ مقابلے کے دوران چند ہی گھونسوں اور مکوں کا تبادلہ ہوا اور اس کے فوراً بعد ہی اینجلا کیرنی نے مقابلہ ترک کر دیا۔ اولمپکس جسے پلیٹ فارم پر ایک دم سے ہار امن لینے کو بہت غیر معمولی سمجھا جاتا ہے۔
تاہم میچ کے بعد مقابلہ ترک کر جانے والی اینجلا کیرنی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ شروعات کے مکوں اور گونسوں کی وجہ سے ان کی ناک میں سخت درد تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے میچ ترک کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کوئی سیاسی بیان نہیں دے رہی ہیں اور نہ ہی ایمان حلیف کے خلاف لڑنے سے انکار کر رہی ہیں۔
ایمان حلیف نے انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن 2022 ورلڈ چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا، تاہم اسی ایوسی ایشن کی جانب سے ایمان حلیف کو سیزن 2023 میں ان کے گولڈ میڈل کے مقابلے سے ٹھیک پہلے نااہل کر دیا گیا تھا۔

ایمان حلیف نے انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن 2022 ورلڈ چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ایسوسی ایشن کا دعویٰ تھا کہ ایمان حلیف کے کیمیاتی حیاتیاتی معائنے کے دوران یہ پتا چلا ہے کہ ان میں ٹیسٹرون کی سطح زیادہ ہے۔
ایمان حلیف اور تائیوان کی یو ٹنگ کی اچانک پیرس اولمپکس میں شرکت سے قبل بڑے پیمانے پر جانچ پڑتال کی گئی ہے۔ دوسری جانب الجیرین اولمپکس کمیٹی کی جانب سے ان اقدامت کی مذمت کی گئی ہے۔
کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ان کی ایتھلیٹ کو غیر ملکی میڈیا کی جانب سے غیر اخلاقی اور بے بنیاد پروپیگنڈے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خبر کے مطابق ایمان حلیف اور یو ٹنگ اس سے قبل ٹوکیو چیمپئن شپ میں بغیر کسی تنازع کے شرکت کر چکی ہیں۔
دونوں کو آئی او سی (انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی) ٹاسک فورس کی جانب سے پیرس اولمپکس میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی۔

اینجلا کیرنی نے کہا کہ شروعات کے مکوں اور گھونسوں کی وجہ سے ان کی ناک میں سخت درد تھا (فوٹو: اے ایف پی)

آئی او سی ٹاسک فورس وہی ادارہ ہے جو گذشتہ دو اولمپکس سے باکسنگ کے مقابلوں کے انتظامات دیکھ رہا ہے، تاہم آئی او سی کی جانب باکسرز کے اولمپکس میں کھیلنے کے حق کی حمایت کی گئی ہے۔
پیرس اولمپکس میں باکسنگ کے ایونٹ میں رواں برس پہلی مرتبہ 124 خواتین اور 124 مرد باکسنگ کے مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
آئی او سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’خواتین کی کیٹیگری میں مقابلہ کرنے والا ہر ایک رکن مقابلہ کی اہلیت کے قواعد پر پورا اترتا ہے۔ وہ اپنے پاسپورٹ کے مطابق خاتون ہیں۔‘

شیئر: