Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیرس اولمپکس: اپنے منفرد سٹائل کی وجہ سے وائرل ہونے والے شوٹر یوسف دیکیچ کون ہیں؟

پیرس اولمپکس 2204 میں یوسف دیکیچ اور تہران نے چاندی کا تمغہ جیتا (فوٹو: سکرین گریب، ایکس)
پیرس اولمپکس 2024 میں چاندی کا تمغہ جیتنے والے ترک شوٹر یوسف دیکیچ کے ان دنوں اولمپکس میں بظاہر بے پراوہانہ رویہ رکھنے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے اے پی ایک رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یوسف دیکیچ ایک عام سی ٹی شرٹ میں نظر کی سادہ عینک پہنے ہوئے بڑے ہی پرسکون انداز میں جیب میں ہاتھ ڈال کر نشانہ باندھ رہے ہیں۔
تصاویر سے معلوم ہوتا ہے جیسے کوئی عام آدمی اولمپکس کے مقابلوں میں شریک ہے۔
51 سالہ یوسف دیکیچ اس کھیل میں کوئی نئے نہیں ہیں۔ وہ 2008 سے ہر ایک اولمپکس میں شرکت کر رہے ہیں یعنی وہ کُل ملا کر پانچ اولمپکس میں شرکت کر چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل کچھ میمز میں یوسف دیکیچ کا موازنہ ان کے حریف سربین کے دامر میکچ سے کیا جا رہا ہے جنہوں نے ایک آنکھ پر شوٹنگ مقابلوں کے دوران استعمال ہونے والی خصوصی بلائنڈر جبکہ دوسری آنکھ پر خصوصی لینز اور ایک بڑا سا ایئر ڈیفنڈر(کانوں کو محفوظ رکھنے والا آلہ) پہن رکھا ہے۔

کیا یوسف دیکیچ نے کوئی میڈل بھی جیتا ہے؟

یوسف دیکیچ اور سیوال الیادہ تہران نے منگل کے روز مکسڈ ٹیم 10 میٹر ایئر پسٹل شوٹنگ میں چاندی کا تمغہ جیتا جو کہ اولمپکس شوٹنگ میں ترکی کا پہلا تمغہ تھا۔
سربین کے میکچ اور زورانا آرونوک نے سونے کا تمغہ جیتا تھا جبکہ کانسی کا تمغہ انڈیا کے منو بھاکر اور سربجوت سنگھ کے حصے میں آیا تھا۔
یوسف دیکیچ کے برعکس ان کی ٹیم میٹ تہران ترکیہ کے جھنڈے والے یونیفارم میں ملبوس تھیں اور وہ ایئر ڈیفنڈر اور خصوصی لینز پہن کر نشانہ بازی کر رہی تھیں۔

یوسف دیکیچ کی نظریں اب اولمپکس 2028 پر ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ’امید ہے لاس اینجلس میں گولڈ میڈل جیتوں گا۔‘

وائرل ہونے کے بارے میں یوسف دیکیچ کا کیا ردعمل ہے؟

یوسف دیکیچ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کو دیکھ کر تو معلوم ہوتا کہ جیسے وہ اس ٹرینڈ اور سوشل میڈیا پر خود کے وائرل ہونے کے عمل کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔
اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر یوسف دیکیچ نے ترکش زبان میں بنی ایک میم ویڈیو پوسٹ کو ری شیئر کیا۔ شوٹنگ کے یہ ایونٹس پیرس کے جنوب میں تین گھنٹے کی مسافت پر ہوتے ہیں۔

یوسف دیکیچ اور تہران نے بدھ کے روز فرانسیسی دارالحکومت کا سفر کیا جہاں چیمپئنز پارک میں ان کا فینز کی جانب سے بھرپور استقبال کیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

یوسف دیکیچ اور تہران نے بدھ کے روز فرانسیسی دارالحکومت کا سفر کیا جہاں چیمپئنز پارک میں ان کا فینز کی جانب سے بھرپور استقبال کیا گیا۔ چیمپئنز پارک ایک ایسا مقام ہے جہاں تمغے جیتنے والے کھلاڑی اپنے فینز کے ساتھ جیت کا جشن مناتے ہیں۔

یوسف دیکیچ آلات کا استعال کیوں نہیں کرتے؟

شوٹرز کو اس متعلق آذادی حاصل ہوتی ہے کہ شوٹنگ کے دوران وہ جس طرح کا چاہیں لباس پہن سکتے ہیں۔
اولمپکس کے ان مقابلوں میں بہت سے شوٹرز ایک آنکھ پر وائزر(روشنی کی چکا چوند کو کم کرنے والا آلہ) اور ایک آنکھ پر بلائنڈر کا استعمال کرتے ہیں تاکہ اچھی طرح سے پورے دھیان کے ساتھ نشانہ لگا سکیں۔

فائنل میں شوٹنگ کے دوران انہوں نے پیلے رنگ کا ائیر پلگز پہن رکھے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

یہ بھی کوئی مکمل سچ نہیں ہے کہ یوسف دیکیچ نے شوٹنگ گئر (نشانہ بازی کا خصوصی لباس) نہیں پہن رکھا تھا۔
فائنل میں شوٹنگ کے دوران انہوں نے پیلے رنگ کا ایئر پلگز لگا رکھے تھے تاکہ فائرنگ کے شور سے بچا جاسکے تاہم یہ اس زاویے سے نظر نہیں آتے ہیں جہاں سے وائرل ہونے والی تصویر بنائی گئی ہے۔
یوسف دیکچ کے علاوہ چینی شوٹر لیو یوکن نے بغیر بلائنڈر اور وائزر کے گولڈ میڈل جیتا تھا تاہم انہوں نے بھی ایئر پلگز لگا رکھے تھے۔

شوٹرز کو اس متعلق آذادی حاصل ہوتی ہے کہ شوٹنگ کے دوران وہ جس طرح کا چاہیں لباس پہن سکتے ہیں (فوٹو: ایکس، سکرین گریب)

 

شیئر: