بنگلہ دیشی عوام کا جذبہ انہیں اچھے مستقبل کی طرف لے جائے گا: پاکستان
بدھ کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ ’بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان نے بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد کہا ہے کہ وہ بنگالی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بدھ کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ ’بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد دو روز قبل عوامی مظاہروں کے دوران ملک چھوڑ کر انڈیا منتقل ہو گئی تھیں جس کے بعد صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کر کے عبوری حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بیان میں مزید کہا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ بنگلہ دیشی عوام کے اُبھرنے کا جذبہ اور اتحاد انہیں ایک اچھے مستقبل کی طرف لے جائے گا۔‘
بنگلہ دیش نے پاکستان سے سنہ 1971 میں الگ ہو گیا تھا۔ سنہ 1947 میں ہندوستان کی تقسیم کے وقت یہ خطہ مشرقی پاکستان تھا جہاں سنہ 1971 میں پاکستان کی فوجی کارروائی کے دوران انڈیا کی فوج داخل ہوئی تھی۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کے صدارتی آفس کا کہنا ہے کہ نوبل انعام یافتہ نامور بینکار محمد یونس ملک میں عبوری حکومت کے سربراہ ہوں گے۔
اے ایف پی کے مطابق صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم کرنے کا فیصلہ ایوان صدر میں صدر، آرمی کی قیادت اور ‘سٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمنیشن‘ کے رہنماؤں کے اجلاس میں کیا گیا۔
قبل ازیں محمد یونس نے کہا تھا کہ وہ ملک کی نئی عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے تیار ہیں۔
محمد یونس نے حسینہ واجد کے وزرات عظمیٰ سے استعفے اور ملک سے چلے جانے کے ایک دن بعد منگل کو عبوری حکومت سنبھالنے پر رضامندی ظاہر کی۔
بنگلہ دیش میں مائیکرو فنانسنگ کے بانی 84 سالہ ڈاکٹر محمد یونس کو لاکھوں افراد کو غربت سے نکالنے کی بنیاد پر سراہا جاتا ہے اور بنگلہ دیش کے عوام میں ان کا خاص احترام پایا جاتا ہے۔