Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کا ممکنہ حملہ، امریکہ کا مشرق وسطیٰ میں بحری جہاز اور آبدوز کی تعیناتی کا حکم

امریکی فوج نے کہا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اضافی بحری جنگی جہاز تعینات کرے گی (فوٹو: روئٹرز)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے مشرق وسطیٰ میں ایک گائیڈڈ میزائل آبدوز بھیجنے اور بحری بیڑے یو ایس ایس ابراہم لنکن کو بھی علاقے میں فوری طور پر روانہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی وزارت دفاع نے ایک بیان میں اس تازہ پیشرفت کے بارے میں بتایا ہے۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ’ایکسیوز‘ کے رپورٹر بارک راویڈ نے ایکس پر بتایا کہ لائیڈ آسٹن نے یہ حکم اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے ساتھ بات چیت کے بعد جاری کیا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع نے انہیں یہ بتایا تھا کہ ایران کی دفاعی تیاریوں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور دیگر اتحادی اسرائیل اور حماس پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
جنگ بندی کا معاہدہ تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ اور بیروت میں حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر کے قتل کے بعد خطے میں بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر امریکی فوج کی پوسٹ کے مطابق جوہری آبدوز یو ایس ایس جارجیا جولائی میں بحیرہ روم میں پہلے سے ہی موجود ہے۔

سنیچر کو ہونے والے فضائی حملے میں ایک سکول کے اندر مسجد کو نشانہ بنایا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع کی اپنے اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو کے بعد پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا کہ ’دفاعی سربراہ نے ابراہم لنکن سٹرائیک گروپ کو علاقے میں فوری تعیناتی کا حکم دیا ہے۔‘
پینٹاگون کے پریس سیکریٹری میجر جنرل پیٹ رائیڈر نے کہا کہ ’لائیڈ آسٹن نے اسرائیل کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے امریکی عزم کا اعادہ کیا اور بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی کے تناظر میں مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی طاقت کی پوزیشن اور صلاحیتوں کا جائزہ لیا۔‘
امریکی فوج نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اضافی لڑاکا طیارے اور بحری جنگی جہاز تعینات کرے گی کیونکہ واشنگٹن اسرائیل کے دفاع کو تقویت دینا چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لائیڈ آسٹن اور یوو گیلنٹ نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں اور شہری نقصان کو کم کرنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
یہ بیان سنیچر کو غزہ کے سکول پر اسرائیلی فضائی حملے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ سنیچر کو ہونے والے فضائی حملے میں ایک سکول کے اندر مسجد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس سکول میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 80 افراد ہلاک جبکہ 50 زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ہلاکتوں کی تعداد کو متازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ حماس اور اسلامی جہاد کے 19 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

شیئر: