ٹرینی ڈاکٹر کا قتل، انڈیا میں ڈاکٹروں کی ’غیرمعینہ مدت تک‘ ہڑتال
مظاہرین تمام طبی عملے کے لیے مناسب سکیورٹی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں (فوٹو: انڈیا ٹوڈے)
انڈیا میں ڈاکٹرز نے کولکتہ کے آر جی کار ہسپتال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ کے بعد بےدردی سے قتل کے خلاف غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق دہلی، ممبئی، کولکتہ اور کئی دوسرے شہروں میں ڈاکٹروں نے اعلان کیا ہے کہ معاملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک تمام سروسز روک دی جائیں گی۔ مظاہرین تمام طبی عملے کے لیے مناسب سکیورٹی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
یہ اعلان کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے ڈیوٹی کے دوران ریپ اور قتل کرنے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔
32 سالہ خاتون کی لاش جمعرات کی رات مغربی بنگال کے دارالحکومت میں سرکاری ہسپتال کے سیمینار ہال سے ملی تھی۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ متاثرہ خاتون کی آنکھوں، منہ اور شرمگاہ سے خون بہہ رہا تھا۔ ان کی بائیں ٹانگ، گردن، دائیں ہاتھ، انگوٹھی کی انگلی اور ہونٹوں پر بھی زخم کے نشان تھے۔
سٹی پولیس کمشنر ونیت گوئل نے اتوار کو تین دن میں دوسری بار ہسپتال کا دورہ کیا اور احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحقیقات ’شفاف‘ ہیں اور لوگوں سے افواہیں نہ پھیلانے کی اپیل کی۔
پولیس نے واقعے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جو ایک رضاکار ہے اور آر جی کار میڈیکل کالج اور ہسپتال سے وابستہ نہیں لیکن اُسے رسائی حاصل تھی اور وہ اکثر یہاں آتا تھا۔
اس کیس کی تحقیقات کرنے والے ایک پولیس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ سنجو رائے نامی یہ شخص اپنی جگہ پر واپس چلا گیا تھا اور اگلی صبح اپنے کپڑے دھونے سے پہلے سو گیا تھا تاکہ شواہد کو ختم کیا جا سکے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور ہسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کا کیس مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو منتقل کیا جائے گا۔
انہوں نے پیر کو متوفی ڈاکٹر کی رہائش گاہ کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ ’ہم نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ڈاگ سکواڈ، ویڈیو ڈپارٹمنٹ، اور فارنسک ڈپارٹمنٹ کو تعینات کیا ہے۔ اگر کولکتہ پولیس اتوار تک اس کیس کو حل کرنے میں ناکام رہی تو ہم اسے سی بی آئی کو منتقل کر دیں گے۔‘