تبوک میں قدرتی چٹانی محرابیں سیاحوں کو سحرزدہ کرتی ہیں
صحرائے حسمہ میں چٹانیں فطرت کی فن کاری اور ماحولیاتی عمل کا شاندار امتزاج ہیں۔ فوٹو: واس
تبوک کے مغربی علاقے میں پائی جانے والی چٹانوں میں موجود محرابیں غیرمعمولی اور دلچسپ قدرتی عجائبات کے طور پر نمایاں نظر آتی ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق تبوک کے مغربی علاقے میں صحرائے حسمہ میں بے شمار ایسی چٹانی محرابیں ہیں جو دونوں اطراف سے صحرائی علاقے کے حسن کو دوبالا کرتی ہیں۔
صحرائے حسمہ میں موجود چٹانوں کے یہ محراب فطرت کی فن کاری اور ماحولیاتی عمل کا شاندار امتزاج ہیں۔
تبوک میں موجود یہ چٹانیں مختلف مناظر پیش کرتی ہیں جو سیاحوں کی حیرت میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں سحر زدہ کردیتی ہیں اور غور و فکر کا باعث بنتی ہیں۔
عجیب الخلقت چٹانوں کی پیچیدہ اشکال سیاحوں کو دلکشی کے ساتھ اپنی جانب متوجہ کرتی ہیں اور قریب سے دیکھنے پر تجسس میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔
سائنسدانوں نے علاقے کے حوالے سے اپنی تحقیق میں ان چٹانی محرابوں کی تشکیل کو ہوا کا دباؤ اور اور بنیادی طور پر ارضیاتی ساخت کو قرار دیا ہے۔
ہوا کے ذریعے ریت کے ذرات مخصوص چٹانوں کی محرابوں کو مختلف اشکال میں ڈھالتے ہیں۔
یہ محرابیں عام طور پر مضبوط چٹانوں کی بنیاد کے ساتھ ریتیلے علاقوں میں پائی جاتی ہیں اور ہوا کے کٹاؤ کی باعث ایسی اشکال میں ڈھلتی ہیں۔
مقامی موسمی حالات کے ساتھ ساتھ ان محرابوں کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے۔