اہل علاقہ جنگل بیروں کا مربہ بناتے اور پتوں سے علاج کرتے ہیں(فوٹو، ایس پی اے)
سعودی عرب میں یوں تو بے شمار سیاحتی و تفریحی مقامات ہیں تاہم تبوک ریجن قدرتی حسن اور دلکش نظاروں سے مالامال علاقہ ہے۔
ریجن میں متعدد وادیاں اور نخلستانوں کے علاوہ فلک بوس عمودی پہاڑ انتہائی خوبصورت نظارے پیش کرتے ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ کے فوٹوگرافر نے تبوک ریجن میں متعدد وادیوں کی تصویر کشی کی ہے جس سے علاقے کا قدرتی حسن اجاگر ہوتا ہے۔
تبوک ریجن کی وادی ’الدیسہ‘ مملکت کے سیاحتی مقامات میں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے جبکہ وادی ’الحبق‘ اور ’ثمار النبق‘ ، ’وادی دامہ اور ’وادی قرار‘ کے قدرتی مناظر بھی انسان کی توجہ خود بخود اپنی جانب مبذول کرلیتے ہیں۔
مذکورہ وادی تبوک شہر سے جنوب کی جانب 220 کلو میٹر دوری پر واقع ہیں جہاں فلک بوس عمودی چٹانیں اور نخلستانوں کے خوبصورت مناظر دیکھنے والوں کو مسحور کردیتے ہیں۔
وادیوں میں سبزے کی چادر جبکہ چشمے کا بہتا شفاف اور میٹھا پانی ان علاقوں کی دلکشی میں اضافے کے باعث ہیں ۔
پہاڑوں کے درمیان سے پھوٹنے والے چشمے کے پانی سے نہ صرف علاقہ سیراب ہوتا ہے بلکہ یہ میٹھا اور صحت بخش پانی وہاں آنے والوں کی تسکین کا باعث بھی ہے۔
پہاڑوں میں گھری ان وادیوں میں سال کے بارہ مہینے موسم انتہائی خوشگوار رہتا ہے جبکہ وادیوں میں مختلف اقسام کے قدرتی پھلوں کے درختوں کی بھی کثرت ہے ۔
جنگلی بیر کے درخت علاقے میں جابجا پائے جاتے ہیں۔ درختوں کی شاخیں موسم بہار میں پھلوں سے لد جاتی ہیں۔ ان جنگلی بیروں کے پتوں سے زمانہ قدیم میں مختلف بیماریوں کا علاج بھی کیاجاتا تھا تاہم آج بھی اہل علاقہ ان پتوں کو ہڈی جوڑنے کےلیے استعمال کرتے ہیں۔ جبکہ بعض مقامات پر بخار کےلیے بھی ان پتوں کو استعمال کیاجاتاہے۔
اہل علاقہ ان جنگلی بیروں کا مربہ بھی بنا کررکھتے ہیں جو کہ وادی الدیسہ کی خصوصی ڈش بھی شمار کی جاتی ہے ، الدیسہ وادی کے مکین مختلف پھلوں اور سبزیوں کے زراعت بھی کرتے ہیں یہاں کا جنگلی پودینہ جسے عربی میں ’ حبق‘ کہا جاتا ہے غیر معمولی طور پرمشہور ہے, ’حبق‘ نامی یہ جنگلی پودینا سردیوں میں فلو کا بہترین علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔