جوس اور سنیکس، انڈین ریسلر ونیش پھوگاٹ کو چاندی کا تمغہ دینے کی درخواست مسترد
جوس اور سنیکس، انڈین ریسلر ونیش پھوگاٹ کو چاندی کا تمغہ دینے کی درخواست مسترد
جمعرات 15 اگست 2024 12:24
ونیش پھوگاٹ فائنل سے قبل وزن ذیادہ ہوجانے کے باعث نا اہل ہو گئیں تھیں (فوٹو: سکرین گریب، سوشل میڈیا)
پیرس اولمپکس میں حصہ لینے والی انڈین ریسلر ونیش پھوگاٹ کو چاندی کا تمغہ دیے جانے کی درخواست کھیلوں کی ثالثی عدالت سی اے ایس نے مسترد کر دی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اولمپکس میں گذشتہ ہفتے وینیش پھوگاٹ 50 کلو گرام کیٹیگر ریسلنگ کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی انڈین خاتون تھیں تاہم فائنل سے قبل مقررہ حد سے 100 گرام وزن زیادہ ہونے کی بنیاد پر ریسلر کو فائنل کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔
اس کے بعد ونیش فائنل میں شرکت نہیں کر سکی تھیں اور انہوں نے اس کھیل کو بھی الواداع کہہ دیا تھا۔
ونیش پھوگاٹ نے سی اے ایس (دا کورٹ آف آربٹریشن فار سپورٹس) میں انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (آئی او سی) اور یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ کے نااہلی کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی کہ انہیں مقابلے کے فائنل راؤنڈ تک رسائی حاصل کرنے کی بنیاد پر چاندی کا تمغہ دیا جانا چاہیے۔
بدھ کو آئی او سی نے وینیش پھوگاٹ کی درخواست پر اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے چاندی کا تمغہ دیے جانے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کے وکیل نے کھیلوں کی ثالثی عدالت میں یقین دہانی کروائی ہے کہ وینیش پھوگاٹ کے معاملے کی جامع تحقیقات کی جائیں گی۔ آئی او سی کے مطابق تحقیقات کے دوران یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ وینیش کا مؤقف پوری طرح سے سُنا جائے۔
جوس، سنیکس اور فلوئڈز جو ونیش پوگھاٹ کی نااہلی کی وجہ بنے
اینڈ ی ٹی وی کے مطابق اولمپکس کے مقابلوں کے آغاز سے قبل ریسلر کا وزن 50 کلو گرام کی مقررہ حد سے کم تھا اور مقابلے کے پہلے روز فائنل کے لیے کوالیفائی کر جانے پر ان کی جیت کا جشن جاری تھا کہ انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔
ونیش پوگھاٹ کا وزن مقررہ حد سے 2 اشاریہ سات کلو گرام زیادہ ہونے پر انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔
ریسلنگ کے کھیل میں وزن کو کم کرنا یا بڑھانا معمول کا عمل ہوتا ہے اور ونیش پھوگاٹ نے سال 2022 میں 53 کلو گرام کٹیگری کے مقابلوں میں شرکت کی تھی جبکہ ونیش پھوگاٹ کا معمول کا وزن 57 کلو گرام تھا اور 50 کلو گرام کی حد تک جانے کے لیے انہیں کافی محنت کرنا پڑی تھی۔
ونیش کے لیے فائنل تک رسائی کا راستہ کافی دشوار تھا اور انہوں نے دنیا کی نمبر ون ریسلر کو ہرانا تھا۔
ان کا مقابلہ جاپان کے یوئی سوساکی جو اس سے قبل 82 بین الاقوامی میچوں میں ناقابل شکست رہی تھیں، اس کے علاوہ سابق ورلڈ چیمپیئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی اوکسانا لیواچ اور کیوبا کی یوزنیلیس گزمین سے ہونا تھا۔
انڈین میگزین سپورٹ سٹار کی ایک خبر کے مطابق فائنل کے روز مقابلے سے قبل ونیش پھوگاٹ نے سب سے پہلے 300 گرام کے لگ بھگ جوس پیا اور اس کے بعد خود کو مقابلے کے لیے متحرک رکھنے کے لیے کچھ مزید فلوئیڈز لیے جس کی وجہ سے متوقع طور پر ان کے وزن میں دو کلو تک کا اضافہ ہوا۔
اس کے بعد ونیش پھوگاٹ نے 700 گرام کے لگ بھگ کچھ سنیکس کھائے تاکہ وہ خود کو طاقت سے بھرپور رکھ سکیں اور یوں سیمی فائنل کے بعد ونیش کا وزن 52.7 کلوگرام تک پہنچ گیا۔
جب ونیش کا وزن مقررہ حد سے تجاوز کر گیا تو انہیں ایک سخت رات سے گزرنا پڑا۔ بغیر آرام کیے ونیش چھ گھنٹے تک ٹریڈمل پر دوڑتی رہیں اور پھر مزید تین گھنٹے تک سوانا میں رہیں۔
اس دوران انہوں نے کھانے کا ایک لقمہ یا پانی کا ایک گھونٹ تک نہیں پیا۔ حتیٰ کہ ونیش پھوگاٹ کے کوچز نے ان کا لباس بھی ردو بدل کیا اور ان کے بال بھی کاٹے تاکہ کوئی بھی چیز وزن میں اضافے کا سبب نہ بنے۔ اس کے باوجود ونیش کا وزن 50 کلو سے 100 گرام ذیادہ ہونے پر انہیں فائنل کے لیے نا اہل کر دیا گیا۔