Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آئی فون بیچ کر ایئر ٹکٹ خریدا‘، تھائی لینڈ میں گولڈ میڈل جیتنے والے کھلاڑی کا شکوہ

 عامر خان نے کہا کہ تھائی لینڈ چیمپئن شپ میں کامیابی کے بعد مجھے اب بڑے مقابلوں کی تیاری کرنی ہے۔(فوٹو: عامر خان)
خیبرپختونخوا کے ضلع سوات سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھلاڑی عامر خان نے تھائی لینڈ میں 10 سے 12 اگست تک ہونے والی تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں جاپان کے کھلاڑی کو چت کرکے گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا۔
عامر خان نے انڈیا اور کوریا کے کھلاڑیوں کو شکست دے کر فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
خیال رہے کہ تائیکوانڈو کے مقابلوں میں 20 سے زیادہ ممالک کے کھلاڑی حصہ لے رہے تھے۔
گولڈ میڈل حاصل کرنے والے کھلاڑی کا وطن واپسی پر کسی نے استقبال نہیں کیا۔
تائیکوانڈو کے کھلاڑی عامر خان نے اردو نیوز کو بتایا، کہ ’پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر کھیل کر گولڈ میڈل جیتا جس کی مجھے بے انتہا خوشی ہے۔‘
انہوں نے کہا، ’مجھے افسوس اس وقت ہوا جب لاہور ایئرپورٹ پر پہنچا تو میں اکیلا باہر آیا اور کوئی بھی میرے استقبال کے لیے موجود نہیں تھا اور اکیلا ہی ٹیکسی میں سوار ہو کر گھر واپسی کے لیے روانہ ہوا۔‘
عامر خان کا کہنا تھا، ’کوئی حکومتی نمائندہ موجود تھا نہ ہی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے مجھ سے ملنا گوارا کیا۔ یہ گولڈ میڈل میرا نہیں بلکہ پاکستان کا ہے۔‘

جہاز کی ٹکٹ کے لیے آئی فون بیچا

نوجوان کھلاڑی عامر خان نے کہا، ’مقابلے میں شرکت کے لیے ٹکٹ کے پیسے نہیں تھے تو مجبوراً اپنا موبائل فون فروخت کیا۔‘
انہوں نے کہا، ’میرے پاس آئی فون 14 پرو میکس تھا جو میں نے 2 لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کرکے جہاز کا ٹکٹ خریدا۔‘

عامر خان  نے سوات سے تائیکوانڈو کی ٹریننگ حاصل کی۔ (فوٹو: بشکریہ عامر خان)

عامر خان نے تربیت سے لیکر چیمپئن شپ میں حصہ لینے تک کا سفر اکیلے طے کیا، انہیں سپورٹس ڈائریکٹوریٹ یا ایسوسی ایشن کا کبھی تعاون حاصل نہیں رہا۔

عامر خان نے کہاں سے تربیت حاصل کی؟

عامر خان  نے سوات سے تائیکوانڈو کی ٹریننگ حاصل کی تاہم وہ اب مقامی نوجوانوں کو اس کھیل کی تربیت دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے، ’میں اپنے گھر کا واحد کفیل ہوں اور بمشکل 25 ہزار روپے ماہانہ کما رہا ہوں۔ عالمی مقابلوں کے لیے سخت تربیت کی ضرورت پڑتی ہے جس کے لیے فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔‘

اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت کر دکھاؤں گا

عامر خان نے دعویٰ کیا، ’انہیں 2 مہینے کے لیے اگر بیرون ملک تائیکوانڈو کی ٹریننگ کا موقع دیا جائے تو وہ اولمپکس کے مقابلوں میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیت کر لائیں گے۔‘

عامر خان نے کہا کہ میرے آبائی ضلع کے لوگوں نے میری جیت کا جشن منایا اور میری خوشی میں شامل ہوئے۔ (فوٹو: بشکریہ عامر خان)

انہوں نے کہا، تائیکوانڈو کے کھیل میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ سپورٹ کرنے والا کوئی نہیں۔‘

آبائی گاؤں پہنچنے پر پرتپاک استقبال ہوا

تائیکوانڈو کے کھلاڑی عامر خان کا تعلق مینگورہ (سوات) سے ہے۔ گولڈ میڈل حاصل کرنے کے بعد 13 اگست کو جب سوات پہنچے تو مقامی لوگوں نے پرتپاک استقبال کیا۔ بچوں اور نوجوانوں نے عامر خان کو پھولوں کے ہار پہنائے۔
 نوجوان کھلاڑی نے کہا، ’میرے آبائی ضلع کے لوگوں نے میری جیت کا جشن منایا اور میری خوشی میں شامل ہوئے۔ مجھے اس وقت زیادہ خوشی ہوتی جب میرے صوبے کی حکومت کا کوئی نمائندہ بھی اس کامیابی کی خوشی میں شامل ہوتا۔‘
 ان کا کہنا تھا، ’اتنی بڑی کامیابی حاصل کرنے کے باوجود محکمہ کھیل کی جانب سے اب تک کسی نے کوئی رابطہ تک نہیں کیا۔‘
 عامر خان نے کہا کہ تھائی لینڈ چیمپئن شپ میں کامیابی کے بعد مجھے اب بڑے مقابلوں کی تیاری کرنی ہے۔

شیئر: