Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سوڈان کی پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورس امداد کی فراہمی میں تعاون کرے گی‘

اس تنازع نے دنیا کے بدترین بحرانوں میں سے ایک نے جنم لیا ہے (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات کرنے والے ملکوں نے سنیچر کو کہا ہے کہ ’سوڈانی حکومت کی جانب سے چاڈ کے ساتھ ایک اہم بارڈر کراسنگ کھولنے کے فیصلے کے بعد سوڈان کی پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز( آر ایس ایف) نے انسانی امداد کی فراہمی میں تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے‘۔
عرب نیوز کے مطابق اپریل 2023 سے سوڈانی آرمڈ فورسز اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اس تنازع نے دنیا کے بدترین بحرانوں میں سے ایک نے جنم لیا ہے۔
امریکہ جنگ بندی اور امداد کی فراہمی کے لیے مذاکرات کر رہا ہے جس کا آغاز بدھ کو سوئٹزر لینڈ کے ایک نامعلوم مقام پر ہوا ہے۔
  پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک وفد سوئٹزرلینڈ میں ہے جبکہ سوڈانی آرمڈ فورسز( ایس اے ایف) اس میں شرکت نہیں کر رہی۔
مذاکرات کی میزبانی سعودی عرب اور سوئٹزرلینڈ کر رہے ہیں جبکہ افریقی یونین، مصر، امارات اور اقوام متحدہ سٹیئرنگ گروپ کے طور پر کام کررہے ہیں۔
ایک مشرکہ بیان میں پانچ ممالک، اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے چاڈ سے شمالی دارفور تک کراسنگ کو آئندہ تین ماہ کے لیے کھولنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب نے بھی  سوڈان میں خود مختار کونسل کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جس میں چاڈ کے ساتھ سرحدی کراسنگ ’اردی‘ کو تین ماہ کے لیے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ دارفور کے علاقے میں امداد کی فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔
سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا’ انسانی ضروریات کو پورا کرنے، امداد کی فراہمی میں سہولت اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کا تحفظ یقینی بنانے کے اس مثبت قدم کے اثرات کو نوٹ کرتی ہے‘۔
یاد رہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نکولس ہیسوم نے خبردار کیا تھا کہ جنوبی سوڈان میں خوراک، موسمیاتی اور معاشی بحران کے ساتھ سوڈان کی جنگ کے اثرات سے دوچار ہے جبکہ انسانی ہمدردی کی امداد کے لیے مالی امداد بھی کم ہوتی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا’ فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں صورتحال مزید خراب ہو جائے گی‘۔

شیئر: