Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سوڈان میں انسانی امداد کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ناقابل قبول‘

انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ دیکھنے کی ضرورت ہے (فائل فوٹو: امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات کی سیاسی امور کی وزیر مملکت برائے خارجہ لانا ذکی نصیبیہ نے سوڈان میں فوری جنگ بندی انسانی امداد کے لیے رسائی اور ایک ایسے سیاسی عمل کا مطالبہ کیا ہے جو سویلین اقتدار کی طرف منتقلی کا باعث بنے۔
وام کے مطابق سی این این کنیکٹ پر انٹرویو میں ان کا کہنا تھا ’ہمیں انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ دیکھنے کی ضرورت ہے‘۔
’سوڈان میں خوراک کی امداد کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ناقابل قبول ہے بالکل اسی طرح جیسے غزہ میں یہ ناقابل قبول تھا۔ ایک محفوظ اور مستحکم سوڈان کے لیے بین الاقوامی انسانی قانون کا اطلاق ایک ضروری شرط ہے‘۔
انہوں نے دونوں متحارب فریقوں پر زور دیا کہ وہ بات چیت کے لیے راضی ہوں۔ سویلین آبادی کے ساتھ اپنے ملک کے مستقبل پر بات کریں۔
انہوں نے مزید کہا’ شہری سوڈان کے مستقبل کے لیے اپنی خواہشات کے بارے میں عالمی پیغام لے کر سامنے آئے ہیں‘۔
انہوں نے تنازع کے باعث علاقائی استحکام کو درپیش خطرات کی جانب توجہ مبذول کرواتے ہوئے خبردار کیا کہ سوڈان کی ناکامی ایک بہت بڑا نقصان ہوگا۔
یہ نہ صرف ہارن آف افریقہ کے ہمسایہ ممالک میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کی علاقائی سلامتی کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔
یاد رہے امارات نے حال ہی میں سوڈان اور ہمسایہ ممالک میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے انسانی ہمدردی کے کاموں کی سپورٹ کے لیے 30 ملین امریکی ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔
یہ امداد سوڈان میں فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 70 ملین امریکی ڈالر کے وسیع ترعزم کا حصہ ہے۔
گزشتہ دہائی میں سوڈان کو متحدہ عرب امارات کی کل امداد 3.5 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔

شیئر: