ستمبر میں آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر قرض کی منظوری ملنے کی امید ہے: وزیر خزانہ
وزیر خزانہ نے کہا کہ ’ہم ستمبر میں بورڈ کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ اچھی پیش رفت کر رہے ہیں۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اچھی پیش رفت کر رہا ہے اور اسے ستمبر میں 7 ارب ڈالر کے قرض کے نئے پروگرام کے لیے بورڈ کی منظوری ملنے کی امید ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جولائی میں 37 ماہ کے قرض پروگرام پر معاہدہ ہوا تھا۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ یہ پروگرام اس کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری اور ’پاکستان کے ترقیاتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے ضروری مالیاتی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق‘ حاصل کرنے سے مشروط ہے۔
وزیر خزانہ نے روئٹرز کو ایک ٹیکسٹ میسج میں کہا کہ ’ہم ستمبر میں بورڈ کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ اچھی پیش رفت کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے جولائی میں توانائی کے شعبے کے قرضوں کی دوبارہ پروفائلنگ کے لیے چین کے دورے کے بعد کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مجموعی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
آئی ایم ایف کی فنانسنگ کے علاوہ پاکستان کے دیرینہ اتحادیوں کے قرضوں پر رول اوور سے ماضی میں پاکستان کو اپنی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملی ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کی بیرونی مالیاتی ضروریات اور پاکستان کے قرض پروگرام پر ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس پر تبصرہ کرنے کے لیے روئٹرز کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔
جولائی میں مرکزی بینک کی جانب سے ریٹس میں 100 بی پی ایس کی کمی کے فیصلے کے بعد ایک بریفنگ کے دوران مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا تھا کہ انہیں مالی سال میں جون 2025 تک 16.3 ارب ڈالر کے رول اوور کی توقع ہے جو کہ پاکستان کی 26.2 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت کے نصف سے زیادہ ہے۔