کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں 12 اہلکاروں کی ہلاکت میں ملوث مرکزی ملزم ہلاک، پنجاب پولیس
حملے میں پنجاب پولیس کے آٹھ اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی پولیس نے ضلع رحیم یار خان میں کچے کے علاقے ماچھکہ میں 12 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے مرکزی ملزم کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جمعے کو پنجاب پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ملزم بشیر شر جمعرات کی شب پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملے کے مرکزی ملزمان میں شامل تھا۔
بیان کے مطابق ’پولیس کی کارروائی میں ڈاکو بشیر شر کے دو ساتھی ڈاکو نصیر اور گدی کوش عرف مینا شدید زخمی ہوئے ہیں۔‘
دوسری جانب پنجاب پولیس کے سربراہ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث ڈاکوؤں کے خاتمے کے لیے آپریشن جاری ہے، حملے میں ملوث تمام ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
آج جمعے کی صبح آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ذوالفقار حمید، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی وسیم سیال اور دیگر سینیئر افسران کے ہمراہ رحیم یار خان پہنچے تھے۔
پنجاب پولیس کے مطابق رات سے جاری پولیس آپریشن میں ہلاک ڈاکو بشیر شر کے زخمی ساتھیوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پولیس کے جوابی آپریشن میں مزید ڈاکوؤں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
جمعرات کو صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں پولیس کی گاڑیوں پر ڈاکوؤں کے راکٹ لانچرز کے حملے میں 12 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے جبکہ آٹھ زخمی ہیں۔
کچے کے علاقے میں پولیس کی دو گاڑیاں ہفتہ وار ڈیوٹی کر کے واپس آ رہی تھیں کہ اس دوران ایک گاڑی خراب ہوئی تو اچانک راکٹ لانچرز سے حملہ ہو گیا۔