Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الوابہ آتش فشاں دنیا کے ایک سو ارضیاتی ورثے میں سے ایک

’الوابہ آتش فشاں دنیا کے بڑے اور منفرد خوابیدہ آتش فشانوں میں سے ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی جیولوجیکل سروے کے ترجمان طارق اباالخیل نے کہا ہے کہ الوابہ آتش فشاں کودنیا کے ارضیاتی ورثے والے ایک سو مقامات میں سے ایک مانا گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انٹرنیشنل یونین آف جیولوجیکل سائنسز اور اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم نے اسے دنیا کے ایک سو منفرد مقامات میں سے تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’عالمی تنظیموں کو سعودی عرب سمیت امریکہ، اٹلی، کینڈا، نیوزی لینڈ، چین، مصر اور دیگر ممالک نے 174 مقامات پیش کئے جنہیں ارضیاتی ورثے کے طور پر شامل کیا جاسکتا ہے‘۔
’عالمی تنظیم نے ان سب مقامات میں سے الوابہ آتش فشاں کو ایک سو مقامات میں سے ایک شامل کیا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’الوابہ آتش فشاں دنیا کے بڑے اور منفرد خوابیدہ آتش فشانوں میں سے ایک ہے جو جدہ کے شمال میں 270 کلو میٹر دور ہے‘۔
’الوابہ آتش فشاں کا دہانہ دنیا کے بڑے خوابیدہ دہانوں میں سے ایک ہے جبکہ اس علاقے میں 175 دہانے اور بھی ہیں جن کی عمر کئی لاکھ سال ہوسکتی ہے، یہ 6 ہزار کلو میٹر کے رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’الوابہ خوابیدہ آتش فشاں کی عمر کا اندازہ ایک ملین سال سے بھی زیادہ لگایا جارہا ہے‘۔
’یہ 250 میٹر گہرا دہانہ ہے جو 2.3 کلو میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہےجبکہ مرور زمانہ کے ساتھ یہاں پانی بھی جمع ہوگیا ہے‘۔

شیئر: