پاکستان مخالف عناصر سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو سکتی: شہباز شریف
پاکستان مخالف عناصر سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو سکتی: شہباز شریف
جمعہ 30 اگست 2024 10:04
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں، اُن سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
جمعے کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’جس طریقے سے 26 اگست کو ماحول پیدا کیا گیا اس کا مقصد یہ تاثر دینا تھا کہ بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی فوج کے افسر اور جوان دن رات دہشت گردوں کا پیچھا کر رہے ہیں، بلوچستان کی صوبائی اور وفاقی حکومت کی اُن کو مکمل سپورٹ حاصل ہے۔‘
انہوں نے گزشتہ روز کیے گئے اپنے بلوچستان کے دورے کے حوالے سے کابینہ کے ارکان کو بتایا کہ ’ہم کوئٹہ میں تھے اور وہاں شہدا کے ورثا کو ملے، اُن سے تعزیت کی۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے دورے میں اُن کے وہاں حکام کے ساتھ تین سیشن ہوئے۔ ’کوئٹہ کے کور کمانڈر نے تفصیلی بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ کیا سکیورٹی چیلنجز ہیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ وہاں کے دوسرے زعما اور سیاسی قائدین سے بھی سیشن ہوا، اور اُن کے جائز مشوروں کو غور سے سنا اور ان پر پوری طرح عمل پیرا ہوں گے۔ ’بلوچستان کی صوبائی حکومت کے نوجوانوں کے لیے پروگرام خوش آئند ہیں۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ بات طے تھی کہ جو دہشت گرد ہیں، اور جو پاکستان مخالف عناصر ہیں اُن سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو سکتی۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی زعما نے رائے دی کہ بعض نوجوانوں کو مخلتف بیانیے کے ذریعے ڈی ٹریک کیا جا رہا ہے ان کو مین سٹریم میں لانے کے لیے کاوشیں کرنی چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ ’چاہے لیپ ٹاپس ہوں یا چین ہمارے نوجوان بچوں کو گریجویشن میں مدد کر رہا ہو، ان سب میں بلوچستان کا کوٹہ دیگر صوبوں کے کوٹے سے دس فیصد زیادہ ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کوریڈر سے بلوچستان سب سے زیادہ فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔ ’وہاں یہ بات سب سے پوچھی کہ کیا چین پاکستان کا دوست ہے یا نہیں، سب نے کہا کہ پاکستان کا دوست ہے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گرد پاک چین دوستی میں رخنہ ڈالنا چاہتے ہیں، دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں۔ مگر ان کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ’ایک بات طے ہے کہ ہم دشمنانِ پاکستان کو عبرت کا نشان بنائیں گے، اس کے بغیر پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا سفر آگے نہیں بڑھ سکتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو ورغلانے والوں کو ناکامی کا سامنا ہو گا۔ معاشی حالات کو درست کریں گے۔ اس کے لیے سب یکسو ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ معاشی منصوبے پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، اگلے برسوں کے اہداف کا ’ہوم گرون‘ پروگرام قوم کے سامنے پیش کریں گے۔