Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون کے نام پر کاروبار، مصری خاتون کو سزا، بے دخل کرنے کا حکم

سعودی خاتون، غیرملکی خاتون کے کاروبار کی پردہ پوشی کیے ہوئے تھی۔ (فوٹو اخبار 24)
مکہ مکرمہ میں وزارت تجارت نے سعودی خاتون کے نام پر لیڈیز پارلر بند کرادیا جسے ایک مصری خاتون چلا رہی تھی۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے ایک سعودی اور مصری خاتون کی تشہیر کردی ہے جن کے خلاف مکہ کی فوجداری عدالت نے حتمی فیصلہ جاری کر دیا تھا۔
وزارت نے اس بات کی تصدیق کی کہ مصری خاتون غیرملکی سرمایہ کاری لائسنس حاصل کیے بغیر سعودی خاتون کے نام پر اپنا کاروبار چلا رہی تھی اور پارلر کے ذریعے بھاری آمدنی حاصل کررہی تھی جبکہ سعودی خاتون، غیرملکی مصری خاتون کے کاروبار کی پردہ پوشی کیے ہوئے تھی جس کے عوض اسے ماہانہ 500 ریال کی معمولی رقم دی جاتی تھی۔
یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ غیرملکی خاتون پارلر کی تمام سرگرمیاں اپنے اکاؤنٹ سے انجام دے رہی تھی پارلر کا لین دین بڑھ جانے، اس کا احاطہ کرایے پر دینے اور خواتین کارکنان کی تنخواہوں کی ادائیگی وہ اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کررہی تھی۔ اس حوالے سے وزارت تجارت نے تمام ثبوت جمع کرکے عدالت میں پیش کیے تھے۔
مکہ مکرمہ کی فوجداری عدالت نے سعودی خاتون کی کمرشل رجسٹریشن منسوخ کرکے کاروبار بند کرنے کا حکم جاری کیا جبکہ غیرملکی خاتون کو زکوۃ، فیس اور ٹیکسوں کی ادائیگی اور سزا کے بعد ملک بدر و بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔
مملکت میں  سعودی کے نام پر کاروبار کرنا منع اور قانونا جرم ہے اس پر سخت سزائیں مقرر ہیں۔ قانون کے مطابق جو غیرملکی سعودی کے نام پر کاروبار کرے گا یا کوئی بھی سعودی شہری اپنے نام سے غیرملکی کو کاروبار کرائے گا تو ثبوت ملنے پر پانچ سال  تک قید اور پچاس لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے یا دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی دی جاسکتی ہیں۔ تجارتی رجسٹریشن منسوخ کرکے کاروبار بند کردیا جاتا ہے اور بینک اکاؤنٹ بھی منجمد ہوتا ہے۔ سزا کے بعد غیرملکی کو بے دخل اور بلیک لسٹ کیا جاتا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: