Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلحہ کیس: وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

عدالت نے علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے اسلحہ کیس میں ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔
بدھ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے آئندہ روز جمعرات کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلحہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے سول جج شائستہ کنڈی نے طبی بنیادوں پر حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ بھارہ کہو کو حکم دیا ہے کہ وہ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے کل عدالت میں پیش کریں۔
علی امین گنڈا پور کے وکیل راجہ ظہور الحسن نے عدالت میں میڈکل سرٹیفکیٹ جمع کرواتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ کا پاؤں سلپ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی ٹانگ میں درد ہے اور وہ ایک ہفتہ ریسٹ پر ہیں۔
اکتوبر 2016 میں، اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بنی گالہ کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور کی گاڑی سے 5 کلاشنکوف اسالٹ رائفلز، ایک پستول، چھ میگزین، ایک بلٹ پروف جیکٹ، شراب اور آنسو گیس کے تین گولے برآمد کیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے پولیس کے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دو لائسنس یافتہ کلاشنکوف رائفلوں کے ساتھ سفر کر رہے تھے اور گاڑی میں اسلحے کا لائسنس موجود تھا۔
علی امین گنڈاپور 2013 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہو کر صوبائی کابینہ میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے 2018 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور جیت گئے، بعد ازاں وہ امور کشمیر و گلگت بلتستان کے وفاقی وزیر بن گئے تھے۔
8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار علی امین گنڈا پور نے این اے 44 ڈی آئی خان سے 93،443 ووٹ حاصل کر کے جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو شکست دی تھی۔ 
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے علی امین گنڈا پور کو صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی کے لیے نامزد کیا تھا۔

شیئر: