خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک اور انڈونیشیا کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا۔
مذاکرات کا یہ دور 9 سے 13 ستمبر 2024 تک انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ہوا۔ مملکت کی نمائندگی جنرل اتھارٹی آف فارن ٹریڈ اور دیگر 11 سرکاری اداروں نے کی۔
سرکاری خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق مذاکرات کے پہلے دور میں اشیا، خدمات، سرمایہ کاری، کسٹمز کے طریقہ کار، تجارت میں تکنیکی رکاوٹیں، حفظان صحت، تجارتی سہولت، ڈیجیٹل تجارت اور اسی قسم کے متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مذاکرات کا مقصد ان اصولوں پر اتفاق کرنا تھا جن پر بات چیت آگے بڑھے۔ اس کے علاوہ مذاکرات کے اگلے دور کے لیے فریم ورک اور مطلوبہ اہداف کا تعین کرنا تاکہ 24 ماہ کے اندر معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔
![](/sites/default/files/pictures/September/21/2024/13_indo_9_0.jpg)
بین الاقوامی تنظیموں اور معاہدوں کے لیے فارن ٹریڈ اتھارٹی کے نائب گورنر، سعودی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ فرید العسلی نے مذاکرات کے پہلے دور کو مضبوط سٹراٹیجک شراکت داری قائم کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ دور میں مذاکرات میں قابل ذکر پیش رفت دیکھنے کو ملے گی۔ فریقین ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہے جو دونوں فریقوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع کی ضمانت دیتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/September/21/2024/13_indo_8.jpg)