Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی کاریگر جو تین دہائیوں سے سعودی عرب میں روایتی خنجر بنا رہے ہیں

شہریوں کا محمد ریاض کے بارے میں کہنا ہے’ وہ ہم میں سے ہی ہیں‘۔ (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب کے جنوبی علاقے النماص میں تین دہائیوں سے مقیم پاکستانی محمد ریاض روایتی خنجر اورتلواریں بنانے میں مہارت رکھتے ہیں۔
النماص کے شہریوں کا محمد ریاض کے بارے میں کہنا ہے’ وہ ہم میں سے ہی ہیں‘۔
العربیہ نیوز کے مطابق جنوبی علاقے میں 30 برس سے رہنے والے محمد ریاض نے بتایا ‘وہ روایتی خنجر اور تلواریں ہاتھ سے بناتے ہیں۔ یہ ہمارا آبائی پیشہ ہے جسے میں نے اب تک برقرار رکھا ہوا ہے‘۔
ان کا کہنا تھ ا’ایک خنجر بنانے میں تین سے پانچ دن لگتے ہیں جبکہ تلوار سازی میں وقت کچھ زیادہ ہی لگتا ہے جس کی نیام اور کمربند کو بھی نگینوں سے مزین کرنا ہوتا ہے‘۔
محمد ریاض نے بتایا ’ فولاد، لکڑی ، چمڑے سے تلوار اور خنجر تیار کیے جاتے ہیں۔ روایتی تلواریں اور خنجر قومی تہوار کے علاوہ شادی بیاہ اوردیگر تقریبات کے لیے بنائے جاتے ہیں‘۔
راویت سے جڑی اشیا کی آج بھی اتنی ہی مانگ ہے جو ماضی میں ہوا کرتی تھی۔
انہوں نے کہا ’کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ روایتی خنجر اور تلواریں بنانے میں مہارت حاصل کرلوں گا جو سعودی ورثے کا حصہ ہے‘۔
محمد ریاض کو جنوبی سعودی عرب میں مقامی شہریوں کی طرف سے عزت اور قدر حاصل ہے اور وہ علاقے میں ابو ریاض کے نام سے معروف ہیں۔
’النماص کے ایک معمر شہری کا کہنا تھا کہ ’ابوریاض کو ہم اپنے سے جدا نہیں سمجھتے وہ ہم میں سے ہی ہے‘ ۔ 

شیئر: