Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور میں سٹریٹ کرائمز، اب موبائل فون چھیننے کے لیے بھی کلاشنکوف کا استعمال ہونے لگا

پولیس کے مطابق موبائل چھیننے کے لیے پہلی بار اے کے 47 کلاشنکوف کا استعمال ہوا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں اب راہزنوں نے وارداتوں کے لیے بڑے ہتھیاروں کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ 
بدھ کو شہر میں راہزنی کی ایک واردات میں ملزمان نے اے کے 47 کلاشنکوف استعمال کرتے ہوئے پانچ منٹ کے اندر دو شہریوں سے موبائل فون اور نقدی چھین لی۔
موٹرسائیکل پر سوار تین راہزنوں نے اتحاد کالونی میں ڈیلیوری بوائے کو موبائل فون اور نقدی سے محروم کردیا۔
ان میں سے دو نقاب پوشوں کے ہاتھوں میں پستول تھا جبکہ ایک راہزن کے پاس کلاشنکوف تھی۔
پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ انہی افراد نے بعدازاں زریاب کالونی میں بھی گھر کے باہر بیٹھے شہری سے موبائل فون چھینا۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تینوں سنیچرز ایک ہی موٹرسائیکل پر سوار تھے اور ان میں سے ایک کے ہاتھ میں کلاشنکوف تھی جو اس نے واردات کے دوران شہری پر تان لی۔ 
پشاور کے محلہ کمبوہ اڈہ کے رہائشی کو بھی بدھ کو رنگ روڈ کے مقام پر لُوٹنے کی کوشش کی گئی، تاہم مزاحمت کرنے پر راہزن فرار ہوگئے۔
پولیس کا موقف 
اے ایس پی فقیرآباد کے مطابق فوٹیج میں نظر آنے والے ملزمان کی شناخت کا عمل جاری ہے، راہزنوں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق ’اس گینگ کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا، سٹریٹ کرائمز میں دو اہم گینگ پکڑے گئے ہیں جن سے معلومات بھی لی جا رہی ہیں۔‘
پولیس حکام کے مطابق ’ڈکیتی کے لیے کلاشنکوف کا استعمال پہلے بھی ہوتا رہا ہے، تاہم موبائل چھیننے کے لیے پہلی بار اے کے 47 کلاشنکوف کا استعمال ہوا ہے۔
اس گینگ کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی معلومات حاصل کر رہے ہیں۔

شیئر: