ریاض میں سرجری کے بعد فلپائنی سیامی بچیاں نئی زندگی کی جانب رواں
ریاض میں سرجری کے بعد فلپائنی سیامی بچیاں نئی زندگی کی جانب رواں
بدھ 25 ستمبر 2024 19:52
سعودی عرب سیامی بچیوں کی سرجری میں اہم علمبردار کے طور پر جانا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
فلپائن کی سیامی بچیاں اخیزہ اور عائشہ یوسف ریاض میں ہونے والے کامیاب آپریشن کے بعد زندگی کی منزلیں طے کرتے ہوئے عام بچوں کی طرح کھیل رہی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق فلپائنی خاتون ہاشمہ یوسف کا کہنا ہے کہ سیامی بچوں کو آپریشن کے ذریعے علیحدہ کرنے کے ’سعودی کنجوائنڈ ٹوئنز پروگرام‘ میں شامل ڈاکٹروں نے میری بچیوں کو نئی زندگی دی ہے۔
سیامی بچیاں دسمبر 2022 میں فلپائن کے جنوبی جزیرے منڈاناؤ کے شہر پنابو میں پیدا ہوئی تھیں جو پیدائش کے وقت ایک جگر کے ساتھ سینے اور پیٹ کے نچلے حصے سے جڑی ہوئی تھیں۔
فلپائن میں مدد کی تلاش میں سرگرداں بچیوں کی 19 سالہ ماں ہاشمہ یوسف کا ایک مقامی خیراتی ادارے نے سعودی عرب کے کنگ سلمان امدادی مرکز سے رابطہ کرا دیا۔
کنگ سلمان امدادی مرکز کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ جو خود بھی پیڈیاٹرک سرجن ہیں اور سعودی کنجوائنڈ ٹوئنز پروگرام کی بھی قیادت کر رہے ہیں۔
کنگ سلمان امدادی مرکز کے تحت بچیوں کے مختلف طبی معائنے کے بعد مئی میں انہیں فلپائن سے ریاض پہنچایا گیا۔
کنگ عبداللہ سپیشلائزڈ چلڈرن ہسپتال میں جون میں سیامی بچیوں کو آپریشن کے لیے لایا گیا جہاں مختلف ٹیسٹ اور طبی جانچ کے بعد ان کی سرجری ہوئی۔
سعودی حکومت کی سرپرستی میں ڈاکٹر عبداللہ ربیعہ اور طبی ماہرین کی 20 رکنی ٹیم نے پانچ گھنٹے کے اس کامیاب آپریشن میں حصہ لیا۔
بچیوں کی والدہ نے بتایا ہے ’جب مجھے آپریشن کامیاب ہونے کا بتایا گیا تو میری خوشی کا ٹھکانہ نہیں تھا کہ بالآخر میری بچیوں کی تکلیف ختم ہوئی وہ اذیت میں تھیں۔
مکمل صحت یابی کے بعد دونوں بچیاں فلپائن میں اپنے گھر واپس آ گئی ہیں اور دوسرے بچوں کے ساتھ چلنا پھرنا اور کھیلنا شروع کر دیا ہے۔
ہاشمہ نے بتایا ’ میری بچیاں پیدائش کے بعد سے چل پھر نہیں سکتی تھیں، درد کی وجہ سے روتی رہتیں اور ہمیشہ بیٹھی یا لیٹی رہتی تھیں لیکن اب دونوں عام بچوں کی طرح الگ الگ چل سکتی ہیں جو میرے لئے انتہائی خوشی کی بات ہے۔
فلپائی والدین کے مملکت میں قیام کے دوران حج کا ایام تھےجس پر سعودی حکومت نے ان کے لیے حج کی ادائیگی کا انتظام کر دیا جس پر ہم بہت مشکور ہیں۔
دوران حج اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ ہمیں حج کی نعمت حاصل ہوئی اور بچیوں کی صحت کی دعا کی۔
جڑواں بچیوں کے کامیاب آپریشن نے ہمارے پورے خاندان کی زندگیوں پر بہت مثبت اثر ڈالا ہے، اب میں آزادانہ نقل و حرکت کر سکتی ہوں، ان کی صحتیابی ہمارے لیے بہت بڑی مدد ہے۔
ہاشمہ یوسف نے سعودی حکومت ، شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہمدردانہ اقدام نے ہماری بیٹیوں اور ہماری زندگی میں خوشیاں بھر دی ہیں۔
سعودی عرب سیامی بچیوں کی سرجری کے میدان میں اہم علمبردار کے طور پر جانا جاتا ہے اور 1990 میں سعودی کنجوائنڈ ٹوئنز پروگرام کے قیام کے بعد سے 130سے زائد سیامی بچوں کو آپریشن کے ذریعے الگ کیا جا چکا ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں