اتر پردیش میں سکول کی کامیابی کے لیے طالب علم کی ’قربانی‘
سکول کے مالک جاسودھن سنگھ، اس کے بیٹے اور ڈائریکٹر سکول سمیت تین ٹیچرز کو قتل کے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک پرائیویٹ سکول کی کامیابی کے لیے طالبعلم کی قربانی دے دی گئی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اتر پردیش کے شہر ہتھراس کے پرائیویٹ سکول میں کالے جادو کی رسم کے تحت دوسری جماعت کے بچے کی قربانی دی گئی۔
11 برس کے کریتھارتھ کو مبینہ طور پر سکول کے ہاسٹل میں قتل کیا گیا تاکہ ڈی ایل پبلک سکول کامیاب ہو سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سکول کے مالک جاسودھن سنگھ، اس کے بیٹے اور ڈائریکٹر سکول دنیش باگھیل سمیت تین ٹیچرز کو قتل کے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق سکول کے ڈائریکٹر کے والد کالے جادو پر یقین رکھتے تھے۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزمان بچے کو سکول کے باہر ٹیوب ویل کے قریب قتل کرنا چاہتے تھے تاہم جب بچے کو ہاسٹل سے باہر لے کر جایا گیا تو اس نے چیخ و پکار کرنا شروع کر دی جس کے بعد ہاسٹل ہی میں اس کا گلہ گھونٹ کر مار دیا گیا۔
تفتیش کے دوران سکول کے قریب سے کالے جادو میں استعمال کی جانے والی چیزیں برآمد کی گئی ہیں۔
اس سے قبل ملزمان 9 سال کے ایک اور بچے کو چھ ستمبر کو قربان کرنا چاہتے تھے تاہم اس میں وہ ناکام رہے۔
قتل ہونے والے بچے کے والد کرشن کشواہا نے بتایا کہ انہیں پیر کے روز سکول انتظامیہ کی جانب سے کال آئی کہ اُن کا بچہ بیمار ہو گیا ہے۔
جب کرشن کشواہا سکول پہنچے تو انتظامیہ نے بتایا کہ سکول کے ڈائریکٹر بچے کو اپنی گاڑی میں ہسپتال لے گئے ہیں جس کے بعد بچے کی لاش کار سے برآمد ہوئی۔