Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل پر ایران کا میزائل حملہ ’قانونی اور جائز‘ تھا: سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تہران میں نماز جمعہ کی امامت کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران اور اس کے علاقائی پراکسیز اسرائیل سے شکست نہیں مانیں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق خامنہ ای نے تہران میں نمازِ جمعہ کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہماری مسلح افواج کی جانب سے منگل کو اسرائیل پر کی گئی کارروائی مکمل طور پر قانونی اور جائز تھی۔‘
جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں ایران کی تیل تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب مقامی افراد اور سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے ضاحیہ، جو حزب اللہ کا گڑھ ہے، جمعرات کو نصف شب کے قریب نئے اسرائیلی حملوں کی زد میں آیا۔
اسرائیل نے کچھ علاقوں میں لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
ایگزیوز کے رپورٹر بارک ریود نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے ایکس پر پوسٹ کیا کہ فضائی حملوں میں حزب اللہ کے اہلکار ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا جو زیر زمین بنکر میں موجود تھے اور حسن نصراللہ کے جانشین ہیں۔
اسرائیل کی فوج نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور حزب اللہ کی جانب سے صفی الدین کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ان کے بھائی سید عبداللہ صفی الدین جو ایران میں حزب اللہ کے نمائندے ہیں، نے تہران میں خامنہ ای کی تقریر سنی۔
جمعے کو علی الصبح بیروت کے مرکزی ہوائی اڈے کے آس پاس بڑے دھماکے ہوئے۔ لبنانی شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل خوف میں رہ رہے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں مشرق وسطیٰ میں ’مکمل جنگ‘ نہیں چھڑنے جا رہی جبکہ دوسری جانب اسرائیل ایران کے خلاف جوابی کارروائی پر غور کر رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی صدر نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ سے بچنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
جمعرات کو واشنگٹن میں صحافیوں کی جانب سے اس سوال پر کہ وہ کتنے پراعتماد ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کو ٹالا جا سکتا ہے اور کس حد تک یقین ہے کہ جنگ نہیں چھڑے گی تو اس پر صدر بائیڈن نے کہا ’دیکھو میرا نہیں خیال کہ ایک مکمل جنگ ہونے والی ہے، مجھے لگتا ہے کہ ہم اس سے بچ سکتے ہیں۔

شیئر: