روس کو میزائل اور ڈرونز کی منتقلی کا الزام، ایران پر مزید پابندیاں عائد
روس کو میزائل اور ڈرونز کی منتقلی کا الزام، ایران پر مزید پابندیاں عائد
پیر 14 اکتوبر 2024 18:06
یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیرلین نے یورپین بلاک کی طرف سے پابندیوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ فائل فوٹو: گیٹی امیجز
یورپی یونین نے پیر کو ایرانی حکام، پاسداران انقلاب کے عہدیداروں اور ایران ایئر لائنز سمیت دیگر کئی اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران پر پابندیوں کی وجہ روس کو یوکرین کے خلاف استعمال کرنے کے لیے میزائلوں اور ڈرونز کی منتقلی کا الزام بیان کی گئی ہے۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ایران ایئرلائن سمیت سات اداروں، نائب وزیر دفاع سید حمزہ غلندری اور پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت سات افراد پر پابندیوں کی منظوری دی ہے۔
یورپی یونین کے سرکردہ ممالک میں شامل برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے گذشتہ ماہ ایران پر روس کو میزائلوں کی منتقلی پر امریکہ کی طرح کی پابندیاں عائد کی تھیں۔
یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیرلین نے یورپین بلاک کی طرف سے پابندیوں کا خیرمقدم کیا اور کہا ہے مزید پابندیوں کی ضرورت ہے۔
ارسولا وان ڈیرلین نے سوشل میڈیا کے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت کی جنگ میں ایرانی حکومت کی حمایت ناقابل قبول ہے اور اسے روکنا چاہیے۔
انٹونی بلنکن کے مطابق درجنوں روسی فوجی اہلکاروں نے ایران میں فتح -360 میزائل کے استعمال کی تربیت حاصل کی ہے۔ فوٹو: گیٹی امیجز
یورپی یونین کے ان اقدامات کے تحت ایران ایئرلائنز کے علاوہ ایران کی دو مزید فضائی کمپنیاں ساہا ایئرلائنز اور ماہان ایئر بھی متاثر ہوئی ہیں۔
ایران کی دو پروکیورمنٹ کمپنیوں پر الزام عائد کیا گیا ایران میں تیار کردہ UAVs اور متعلقہ ٹیکنالوجیز بھی انٹرنیشنل پروکیورمنٹ نیٹ ورکس کے ذریعے روس کو منتقل اور فراہم ہوئی ہے۔
عائد کی گئی پابندیوں میں راکٹ اور میزائل لانچ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے آلات تیار کرنے والی دو کمپنیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
عائد کی گئی پابندیوں میں راکٹ اور میزائل لانچ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے آلات تیار کرنے والی دو کمپنیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
جن عہدیداروں کو پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے ان کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے اور ان کے لیے یورپی یونین کے سفر پر پابندی عائد ہو گی۔
دوسری جانب ایران نے یورپی یونین کے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ اس نے یوکرین میں استعمال کے لیے روس کو میزائل منتقل کیے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے مطابق درجنوں روسی فوجی اہلکاروں نے ایران میں فتح - 360 میزائل کے استعمال کی تربیت حاصل کی ہے جس کی رینج 120 کلومیٹر ہے۔