لائیو: عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کی دوڑ سے باہر
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور کے نجی کالج میں مبینہ ریپ کیس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں طلبہ کو اشتعال دلانے کے لیے سوشل میڈیا پر منفی اور جھوٹی مہم چلائی گئی۔ یہ ایک خاندان کی عزت کا کیس ہے۔ پنجاب حکومت اس میں مدعی بنے گی۔
بدھ کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ ’میں صوبے کی وزیراعلیٰ ہونے کے ساتھ ماں بھی ہوں۔ آج تمام حقائق عوام کے سامنے رکھوں گی۔ ایک من گھڑت خبر کو ایشو بنایا گیا۔ ایس سی او ممالک کے سربراہان کی پاکستان آمد کے موقع پر سازش رچائی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جیسے ہی واقعے کی اطلاع ملی ہم نے اس طالبہ کو تلاش کرنے کی کوشش کی۔ ہم نے واقعے کی گہرائی میں جانے کی کوشش کی۔ 10 اکتوبر کو یہ واقعہ رپورٹ ہوا جس دن بچی کالج میں موجود ہی نہیں تھی۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ’سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف طلبہ کو استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ نے فیک ویڈیو اپ لوڈ کر کے سینکڑوں بچوں کے مستقبل کو داؤ پر لگا دیا۔ والدین جھوٹی خبر کے باعث اپنی بچیوں کے مستقبل کے لیے پریشان ہوئے۔‘
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ’جلاؤ، گھیراؤ کر کے یہ لوگ اپنی ڈوبتی ہوئی سیاست کو سہارا دینا چاہ رہے ہیں۔ یہ لوگ ملک دشمن ہیں۔ اگر یہ سازش کامیاب ہو جاتی تو کئی جانیں جا سکتی تھیں۔ پنجاب کا امن تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دوں گی۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کی دوڑ سے باہر
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے بدھ کو ایکس پر لکھا کہ ’انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے عمران خان کا نام آکسفورڈ چانسلر کے الیکشن سے خارج کر دیا ہے۔ میرے وکلاء نے یونیورسٹی کو خط لکھ کر ان سے وجہ پوچھی ہے۔ ہم نے اپنی درخواست سے پہلے کئی وکلاء کی رائے بھی لی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیے ایک نقصان ہے کہ وہ اب خود کو عالمی رجحان کے حامل ادارے کے طور پر پیش کرے۔‘
زلفی بخاری نے مزید کہا کہ ’میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور معافی مانگتا ہوں جنہوں نے عالمی سطح پر ہماری حمایت کی ہے۔ میں دنیا بھر کے پاکستانیوں سے معذرت خواہ ہوں کہ میں اس کوشش میں کامیاب نہیں ہو سکا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں جانتا ہوں کہ میری قوم اور بہت سے لوگ عمران خان کو آکسفورڈ کے نئے چانسلر کے طور پر دیکھنا پسند کریں گے۔ عمران خان کی طرف سے میں تمام امیدواروں کے لیے انتخابات میں نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔‘
واضح رہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے چانسلر کے انتخاب کے لیے اُمیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے جس میں یونیورسٹی انتظامیہ نے 38 امیدواروں کے نام الیکشن کے لیے درست قرار دیے ہیں۔۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے نئے چانسلر کے انتخاب کا پہلا راؤنڈ 28 اکتوبرکو شروع ہوگا۔ ٹاپ فائیو امیدواروں کے درمیان 4 نومبرکو الیکشن کا دوسرا راؤنڈ ہوگا جبکہ نئے چانسلر کا اعلان 25 نومبر کو کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس کل جمعرات کو طلب کر لیے ہیں۔
بدھ کو ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر بروز جمعرات سہ پہر چار بجے جبکہ سینیٹ اجلاس سہ پہر تین بجے طلب کیا ہے۔
صدر مملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 (ایک) کے تحت طلب کیے ہیں۔
مبصرین کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں مجوزہ آئینی ترامیم کے بل پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
گزشتہ روز جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ دونوں جماعتوں کا آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے منگل کو بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ’یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ ہم نے حکومت کا ترمیمی مسودہ مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔ آئین تو تحفظ دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔‘
بلاول بھٹو زرادری نے کہا کہ ’آج کی تفصیلی ملاقات کے بعد مجھے امید ہے کہ جو حتمی بل پارلیمان سے منظور ہو گا ، ہمارا ہی اتفاق رائے اس کی بنیاد بنے گا۔‘
انہوں نے کہا ’ آج نواز شریف کے ساتھ مولانا فضل الرحمان ملاقات کریں گے۔ کوشش ہے کہ ن لیگ کے ساتھ بھی اتفاق رائے ہو۔‘
خصوصی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا
اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا، خصوصی کمیٹی کے سربراہ اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے مطابق ان کیمرا اجلاس جمعرات کی صبح صبح ساڑھے 11 بجے دوبارہ ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ خصوصی کمیٹی نے آج چار پارٹیوں کے مسودوں کو یکجا کیا ہے، بی این پی اور بی اے پی نے بھی اپنے ڈرافٹ دے دیے ہیں، پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے ایک روز کے لیے اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست کی۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب
آئینی ترمیم کا معاملہ: صدر آصف زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس جمعرات کو طلب کر لیے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی شام چار بجے جبکہ سینیٹ کا اجلاس سہ پہر تین بجے بلایا گیا ہے، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں 26ویں آئینی ترمیم منظوری کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔