Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو:طالبہ کا مبینہ ریپ: ’ایک خاندان کی عزت کا کیس، پنجاب حکومت مدعی بنے گی‘

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور کے نجی کالج میں مبینہ ریپ کیس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں طلبہ کو اشتعال دلانے کے لیے سوشل میڈیا پر منفی اور جھوٹی مہم چلائی گئی۔ یہ ایک خاندان کی عزت کا کیس ہے۔ پنجاب حکومت اس میں مدعی بنے گی۔ 
بدھ کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ ’میں صوبے کی وزیراعلیٰ ہونے کے ساتھ ماں بھی ہوں۔ آج تمام حقائق عوام کے سامنے رکھوں گی۔ ایک من گھڑت خبر کو ایشو بنایا گیا۔ ایس سی او ممالک کے سربراہان کی پاکستان آمد کے موقع پر سازش رچائی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جیسے ہی واقعے کی اطلاع ملی ہم نے اس طالبہ کو تلاش کرنے کی کوشش کی۔ ہم نے واقعے کی گہرائی میں جانے کی کوشش کی۔  10 اکتوبر کو یہ واقعہ رپورٹ ہوا جس دن بچی کالج میں موجود ہی نہیں تھی۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ’سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف طلبہ کو استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ نے فیک ویڈیو اپ لوڈ کر کے سینکڑوں بچوں کے مستقبل کو داؤ پر لگا دیا۔ والدین جھوٹی خبر کے باعث اپنی بچیوں کے مستقبل کے لیے پریشان ہوئے۔‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس کل جمعرات کو طلب کر لیے ہیں۔
بدھ کو ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر بروز جمعرات سہ پہر چار بجے جبکہ سینیٹ اجلاس سہ پہر تین بجے طلب کیا ہے۔
صدر مملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 (ایک) کے تحت طلب کیے ہیں۔
مبصرین کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں مجوزہ آئینی ترامیم کے بل پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
گزشتہ روز جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ دونوں جماعتوں کا آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے منگل کو بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کہی ہے۔
مولانا  فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ’یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ ہم نے حکومت کا ترمیمی مسودہ مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔ آئین تو تحفظ دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔‘
بلاول بھٹو زرادری نے کہا کہ ’آج کی تفصیلی ملاقات کے بعد مجھے امید ہے کہ جو حتمی بل پارلیمان سے منظور ہو گا ، ہمارا ہی اتفاق رائے اس کی بنیاد بنے گا۔‘
انہوں نے کہا ’ آج نواز شریف کے ساتھ مولانا فضل الرحمان ملاقات کریں گے۔ کوشش ہے کہ ن لیگ کے ساتھ بھی اتفاق رائے ہو۔‘

شیئر: