Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ریلوے قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانے، اپیل کتنے دن میں کی جا سکے گی؟

60 دن کے اندر دیوان المظالم میں اپیل کے لیے رجوع کیا جاسکتا ہے۔(فوٹو: اخبار 24)
سعودی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی نے ریلوے کے نظام اور خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے والی مخصوص کمیٹی کے ضوابط کی منظوری دی ہے جو چند ماہ قبل جاری کیے گئے تھے۔
اخبار 24 کے مطابق ضوابط کی نگران کمیٹی ریلوے سسٹم یا اس کے قوانین کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے درج ہونے والی شکایات کا جائزہ لینے کی مجاز ہوگی۔
ضوابط کے مطابق متعلقہ کمیٹی کے لیے یہ لازمی ہوگا کہ وہ موصول ہونے والی شکایت کا جائزہ لینے سے قبل کیس کی مکمل سٹڈی کرے اور اس کے تمام پہلوں کو دیکھے۔ خلاف ورزی کے ثبوت سامنے آنے کے بعد جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
عائد کیے جانے والا جرمانہ 10 ملین ریال سے زائد نہ ہو تاہم وہی خلاف ورزی دھرائے جانے کی صورت میں جرمانہ ڈبل یعنی 20 ملین ریال کیا جاسکتا ہے۔
متعلقہ کمیٹی اس بات کی پابند ہوگی کہ وہ شکایت درج ہونے کے 90 دن کے اندر فیصلہ صادر کرے۔ ایسے کیسز جن میں ہنگامی بنیادوں پر فیصلہ درکار ہو وہ 15 دن کے  اندر مکمل کرلیے جائیں۔
کمیٹی کے فیصلوں کو 60 دن کے اندر دیوان المظالم میں اپیل کے لیے رجوع کیا جاسکتا ہے۔
اگر مقررہ مدت میں اپیل دائر نہ کرنے کی صورت میں فیصلے پر عمل درآمد کیا جاسکے گا۔
واضح رہے ریلوے قوانین کے تحت ریلوے ٹریک پر لوگ کھڑے ہو گئے یا گاڑی  یا دیگر قسم کی رکاوٹ کھڑی کی گئی ہو، میوشیوں کو ٹریک اور لائنوں نے پاس چھوڑا جائے اس صورت میں 2 لاکھ  ریال جرمانہ مقرر ہے۔
ریلوے ٹریک کے کیبلز کو کاٹنے یا انہیں ذاتی استعمال میں لانے یا نقصان پہنچانے کی صورت میں دو برس قید اور5 لاکھ  ریال جرمانہ مقرر ہے، ہونے والے نقصان کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔
دیگر سنگین خلاف ورزیاں جن پر جرمانہ 10 ملین ریال ہو گا۔ ان میں غفلت ولاپرواہی کی وجہ سے ریل کو پیش آنے والے حادثے یا ریل کے ٹریک سے اترجانے کے علاوہ بغیر لائسنس کی ریلوے سروسز فراہم کرنے اور جعلی یا غلط معلومات پیش کرنے، سلامتی کے لیے مقررہ ضوابط کو نذر انداز کرنا شامل ہے۔

شیئر: