یورپی سیاح نے ہوٹل کے بجائے پشاور کی پناہ گاہ میں رات کیوں گزاری؟
جمعرات 22 اگست 2024 19:22
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
سعید خان نے کہا کہ حیرت کی بات ہے غیر ملکی سیاح کے پاس ہوٹل میں کمرے کے لیے پیسے نہیں تھے۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)
پشاور میں یورپی ملک پولینڈ سے سیر کو آئے ہوئے سیاح نے 21 اگست کو رات سرکاری پناہ گاہ میں گزاری۔
محکمہ سوشل ویلفیئر کے ترجمان کے مطابق پولینڈ کے شہری سو بکیاواک پاول الیگزینڈر نے ہوٹل میں کمرہ نہ ملنے پر پناہ گاہ میں رات کو قیام کیا۔
ترجمان کے مطابق پناہ گاہ میں غیرملکی سیاح کے قیام و طعام کا مناسب بندوبست کیا گیا۔ ’رات گزارنے کے بعد الیگزینڈر نے مہمان نوازی پر پناہ گاہ انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔‘
غیر ملکی سیاح کے پاس پیسے نہیں تھے
خیبرپختونخوا ٹوارزم اتھارٹی کے فوکل پرسن برائے غیر ملکی سیاح سعید خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ پولینڈ کے سیاح کے پاس افغانستان کا ویزہ تھا۔
انہیں سکیورٹی کے ساتھ طورخم بارڈر لے جایا گیا تھا مگر احتجاج کی وجہ پاک افغان شاہراہ بند تھی جس کی وجہ سے سیاح کو واپس پشاور لایا گیا۔
’پاول الیگزینڈر افغانستان جانا چاہ رہا تھا مگر اسے رات پشاور میں گزارنی پڑی۔‘
سعید خان نے مزید کہا کہ حیرت کی بات ہے غیر ملکی سیاح کے پاس ہوٹل میں کمرے کے لیے پیسے نہیں تھے اور وہ افغانستان کے وزٹ پر جارہا تھا۔
محکمہ سیاحت کے مطابق سیاح کے پاس پیسے نہ ہونے کی وجہ سے انہیں پناہ گاہ لے جایا گیا جہاں انہوں نے رات گزارنے کے بعد اگلے دن افغانستان کی جانب محو سفر ہوگئے۔
واضح رہے کہ منگل 21 اگست کو اٹک نوشہرہ کے مقام پر چینی سیاحوں کے پاس این او سی نہ ہونے پر واپس پنجاب بھیج دیا گیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق چینی سیاحوں کے پاس مکمل سفری دستاویزات نہیں تھے۔