Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان اسرائیل تنازع کے حل کے لیے امریکی ایلچی بیروت پہنچ گئے

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کے ساتھ ’انتہائی تعمیری‘ ملاقات کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے خصوصی ایلچی آموس ہوچسٹین پیر کو لبنان کے دارالحکومت بیروت پہنچے ہیں جہاں وہ لبنان اسرائیل جنگ کے خاتمے کے لیے کوشش کریں گے۔
برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز  کے مطابق امریکہ اسرائیل اور لبنان دونوں کے ساتھ مل کر ایسا فارمولہ تلاش کرنے کے لیے کام کر رہا ہے جس سے ان کے تنازعات کا خاتمہ ہو سکے۔
اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کے تحت 2006 میں اسرائیل اور لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے درمیان تنازع کے آخری دور کو ختم کیا تھا۔
قرارداد میں لبنانی ریاست کے علاوہ جنوبی لبنان میں کسی بھی عسکری قوت سے پاک رہنے کا مطالبہ کریا گیا ہے تاہم ایرانی حمایت یافتہ شیعہ تحریک نے اپنی موجودگی ختم نہیں کی۔
فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی حمایت میں شمالی اسرائیل پر حزب اللہ کے میزائل حملے کے بعد اسرائیل نے گزشتہ ماہ حزب اللہ پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے تھے۔ 
گذشتہ ہفتے اسرائیل کی طرف سے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے امریکی ایلچی ہوچسٹین گذشتہ دو ماہ میں دوسری بار لبنان کا دورہ کر کے لبنانی حکام سے بات چیت کر رہے  ہیں۔
بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران ہوچسٹین نے کہا ہے ’ فریقین کا اقوام متحدہ کی قرارداد 1701  پر عمل کرنا ہی کافی نہیں امریکہ اس تنازع کا جلد از جلد خاتمہ چاہتا ہے۔

اسرائیل نے گزشتہ ماہ لبنان میں حزب اللہ پر حملے شروع کیے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکی ایلچی نے مزید کہا ’ہم لبنان کی حکومت کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی حکومت سے بھی بات چیت کر رہے ہیں تاکہ ایک ایسا فارمولہ تیار کیا جا سکے جو اس تنازع کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دے۔‘
اسرائیل کے حزب اللہ پر حملوں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان وسیع تر علاقائی تنازعے کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔

امریکہ لبنان  اسرائیل تنازعات ختم کرانے کا فارمولہ تلاش کر رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ہوچسٹین نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’انہوں نے لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کے ساتھ ملاقات میں ’انتہائی تعمیری‘ بات چیت کی ہے، نبیہ بیری حزب اللہ کے قریبی اتحادی ہیں اور وہ تنازع کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘

شیئر: