Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

56 ملکوں کے دو ہزار 654 ہیلتھ کیئر ورکرز کےلیے ’سعودی گرین کارڈ‘

اس سکیم کو باضابطہ طور پر 2019 میں متعارف کرایا گیا تھا۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر صحت فہد الجلاجل نے ’56 ملکوں کے دو ہزار 654 ہیلتھ کیئر ورکرز کو سعودی گرین کارڈ ( پریمیم ریذیڈینسی) دینے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے یہ اعلان پیر کو ریاض میں گلوبل ہیلتھ فورم کے پہلے دن خطاب کے دوران کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا’ یہ اقدام ان وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد غیر معمولی پروفیشنلز کو برقرار رکھنا اور انہیں اپنی طرف متوجہ کرنا ہے جن میں ڈاکٹر، پریکٹیشنرز شامل ہیں‘۔
انہوں نے کہا ’یہ ہائیلی سکلڈ ورکرز سعودی پروفیشنلز کو نالج اورعالمی مہارت کی منتقلی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں‘۔
ہیلتھ کیئر ورکرز کو پریمیم ریذیڈینسی دینا صحت کو بہتر بنانے اور مجموعی معیار زندگی کو بڑھانے کےلیے قومی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔
یاد رہے سعودی عرب نے عالمی سطح پر ٹیلنٹ کو راغب کرنے اور نان آئل معیشت کو متنوع بنانے کے لیے پریمیم ریزیڈینسی سکیم کے تحت سات کیٹیگریز متعارف کرائی ہیں۔
اس سکیم کو باضابطہ طور پر 2019 میں متعارف کرایا گیا تھا۔
اس میں سپیشل ٹیلنٹ ریذیڈینسی، گفٹڈ ریذیڈینسی، انویسٹر ریذیڈینسی، انٹرپرینور ریذیڈینسی، ریئل سٹیٹ اونر ریذیڈینسی، محدود مدت کی رہائش، اور دائمی رہائش شامل ہیں۔
یہ پرواگرام متعدد فوائد فراہم کرتا ہے جن میں سعودی عرب میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ رہائش، جائیداد، رشتے داروں کی میزبانی، کاروبار ،ایگزٹ ری انٹری ویزے کے بغیرسفر شامل ہے۔
پریمیم ریزیڈینسی کے دو بڑے ہدف ہیں۔ اول غیرملکیوں کے ذریعے سعودی شہریوں کو منفرد علوم سے آراستہ کرنا۔ دوم سعودی عرب میں نئی ملازمتوں کے دروازے کھولنا ہے۔

شیئر: