غزہ میں جنگ بندی، سعودی ولی عہد سے امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات
غزہ میں جنگ بندی، سعودی ولی عہد سے امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات
بدھ 23 اکتوبر 2024 6:26
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بدھ کو ریاض میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ملاقات کی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ریاض میں ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات کے فروغ اور تعاون کا جائزہ لیا گیا۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی وزیر خارجہ نے غزہ اور لبنان کے علاوہ خطے کو درپیش تازہ ترین معاملات اور عسکری کارروائیوں کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی بات کی ہے۔
ملاقات کے دوران وزیر مملکت اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان کے علاوہ محکمہ خفیہ کے سربراہ خالد بن علی الحمیدان بھی موجود تھے۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ اسرائیل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد سعودی عرب پہنچے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بدھ کو ایک بیان میں بتایا کہ ’انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کا دورہ کرنے کے بعد رواں ہفتے کے آخر میں برطانیہ بھی جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ امریکی سفارت کار لندن میں عرب رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ ’اسرائیل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 7 اکتوبر 2023 (جیسا واقعہ) دوبارہ نہ ہو اور اسے دیگر 101 اسرائیلی اور غیر ملکی یرغمالیوں کو واپس لانے اور جنگ ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔‘
اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے کے اگلے مرحلے پر ریاض روانہ ہونے سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’اب ان کامیابیوں کو ایک پائیدار تزویراتی کامیابی میں بدلنے کا وقت ہے۔‘
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ’یرغمالیوں کو گھر پہنچانے، اس جنگ کو ختم کرنے اور اس کے بعد کی واضح منصوبہ بندی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔‘
مزید امداد کی اجازت دی جائے، امریکی وزیر خارجہ کا اسرائیل پر زور
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل کے رہنماؤں پر زور دیا کہ ہے وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے اقدامات کریں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کا یہ تازہ مطالبہ اُس وقت سامنے آیا ہے جب اس علاقے کے امدادی بحران کے شکار شمال میں جاری لڑائی میں شدّت آ گئی ہے۔
انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران منگل کو اسرائیل پہنچے۔ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکی وزیر خارجہ کا مشرق وسطیٰ کا یہ 11 واں دورہ ہے۔
گذشتہ ماہ لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کے تنازع میں شدّت کے بعد ان کا یہ پہلا دورہ ہے۔
اعلیٰ امریکی سفارت کار نے اسرائیل کے رہنماؤں کو بتایا کہ ’فوج کے ہاتھوں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی گزشتہ ہفتے ہلاکت نے جنگ بندی اور 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران حماس کے یرغمالیوں کی رہائی کا ایک موقع دیا ہے۔‘
انٹونی بلنکن نے تل ابیب میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’مجھے اس بات پر یقین ہے کہ یحیٰ سنوار کی موت نے یرغمالیوں کو گھر لانے، جنگ کو ختم کرنے اور اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے۔‘
اس سے قبل یروشلم میں وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ بات چیت کے دوران انٹونی بلنکن نے محصور فلسطینی علاقے میں مزید امداد کی اجازت دینے کے لیے زور دیا تھا۔
ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ بینجمن نیتن یاہو کو غزہ تک امدادی رسائی بڑھانے کے لیے انٹونی بلنکن کے انتباہ کی ’سنجیدگی‘ کا ادراک ہے۔
واشنگٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے فوری طور پر علاقے تک انسانی رسائی کو بہتر نہ کیا تو وہ اپنی کچھ فوجی امداد معطل کر سکتا ہے۔