Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں جنگ بندی، مذاکرات کے لیے امریکی وزیر خارجہ کا مشرق وسطیٰ کا دورہ

اسرائیل جنگ نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے اور 42,500 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پیر کو مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر زور دیں گے۔ 
برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہ انٹونی بلنکن کا غزہ میں جنگ کے بعد مشرق وسطیٰ  کا یہ 11 واں دورہ ہے۔
اس وقت اسرائیل نے غزہ اور لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی مہم تیز کر رکھی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’انٹونی بلنکن علاقائی رہنماؤں کے ساتھ غزہ جنگ کے خاتمے کی اہمیت، تنازعات کے بعد فلسطینی خطے کے لیے منصوبوں اور اسرائیل-حزب اللہ تنازع کے سفارتی حل تک پہنچنے کے طریقوں پر بات کریں گے۔‘
محکمہ خارجہ نے کہا کہ انٹونی بلنکن کے دورے کا آغاز اسرائیل سے ہوگا مگر اس کے بعد کی منزل کے بارے میں وضاحت نہیں کی گئی۔
’وزیر خارجہ غزہ میں جنگ ختم کرنے، تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے اور فلسطینی عوام کی تکالیف کو کم کرنے کی اہمیت پر بھی بات کریں گے۔ وہ فلسطینیوں کو اپنی زندگیوں کی تعمیر نو کے قابل بنانے کی منصوبہ بندی پر بات چیت جاری رکھتے ہوئے نیا راستہ طے کرنے کی ضرورت پر زور دیں گے۔‘

مغربی رہنماؤں نے کہا ہے ہم سب چاہیں گے غزہ جنگ کا خاتمہ ہو۔ فوٹو: روئٹرز

امریکی صدر جو بائیڈن، نائب صدر کمیلا ہیرس جو 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار ہیں، اور کئی دوسرے مغربی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ہم سب چاہیں گے کہ ایک سال سے جاری غزہ جنگ کا خاتمہ ہو جبکہ گذشتہ ہفتے اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے ماسٹر مائنڈ یحییٰ سنوار کو ہلاک کر دیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جنگ جاری رہے گی تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو بائیڈن کی صدارتی مدت کے اختتام کا انتظار کرنے کو ترجیح دے سکتے ہیں جو جنوری 2025 تک ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق انٹونی بلنکن دورہ مشرق وسطیٰ کے دوران اس بات پر بھی زور دیں گے کہ اضافی خوراک، ادویات اور دیگر انسانی امداد غزہ کے شہریوں تک پہنچائی جانی چاہییں۔

امریکی وزیر خارجہ کے دورہ مشرق وسطی کا آغاز اسرائیل سے ہوگا۔ فوٹو: رؤئٹرز

حماس کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں تقریباً 1200 افراد مارے گئے جبکہ دیگر 253 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا کر غزہ لے جایا گیا۔
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جنگ نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے، جس میں 42,500 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور مزید 10,000 لاپتہ افراد ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔

شیئر: