شمالی غزہ میں دھماکہ، سینیئر اسرائیلی کمانڈر ہلاک
شمالی غزہ میں دو ہفتوں سے جاری حملوں میں 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں ایک دھماکے کے نتیجے میں بریگیڈ کمانڈر کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز حماس کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ اتوار کو 401 بریگیڈ کے کمانڈر کرنل احسن دقسا جبالیہ کے علاقے میں اس وقت ہلاک ہوئے جب وہ ٹینک سے باہر نکلے اور دھماکہ ہوا۔
فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے بتایا کہ اس واقعے میں ایک اور بٹالین کمانڈر اور دو اہلکار زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ وہ علاقے کا جائزہ لینے کے لیے باہر نکلے تھے جب دھماکہ خیز مواد سے ٹکرا گئے۔
وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ایک الگ بیان میں کہا کہ دقسا حماس کے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔
41 سالہ کرنل احسن دقسا کا تعلق دروز کمیونٹی سے تھا اور انہیں چار ماہ قبل بریگیڈ کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔ وہ ایک سال سے جاری غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے سب سے سینیئر کمانڈروں میں سے ایک تھے۔
اسرائیلی فورسز نے چھ اکتوبر کو جبالیہ اور شمالی غزہ کے دیگر حصوں میں زمینی اور فضائی حملے شروع کیے، جس کے بارے میں فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے۔
حماس کے زیر انتظام علاقے میں سول ڈیفنس ادارے کا کہنا ہے کہ دو ہفتوں سے جاری حملوں میں 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دقسا کو حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی 2006 کی جنگ کے دوران زخمی فوجیوں کو بچانے کے لیے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ دونوں فریق اس وقت لبنان میں ایک مرتبہ پھر حالت جنگ میں ہیں۔
اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے دقسا کو ’ہیرو‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی موت اسرائیل اور اسرائیلی معاشرے کے لیے نقصان ہے۔
زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 358 ہو گئی ہے۔