Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روینہ ٹنڈن ’مست مست گرل‘ سے ’گریس فُل لیڈی‘ تک

’موہرا‘ فلم کا گیت تو ’چیز بڑی ہے مست مست‘ روینہ پر اس قدر جچا کہ انھیں بالی وڈ کی ’مست مست گرل‘ کا نام دے دیا گیا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
آپ فلم ’شعلے‘ کے کردار ’سامبھا‘ یعنی میک موہن کو جانتے ہوں گے اور شاید آپ اداکارہ روینہ ٹنڈن کو بھی جانتے ہوں گے لیکن شاید آپ یہ نہ جانتے ہوں گے کہ روینہ ٹنڈن میک موہن کی بھانجی ہیں۔
میک موہن شاید واحد اداکار ہیں جو بہت ساری فلموں میں اپنے اصلی نام ’میک‘ کے ساتھ آئے ہیں۔ لیکن آج ہم میک موہن کی نہیں بلکہ ان کی بھانجی روینہ ٹنڈن کی بات کر رہے ہیں جو 26 اکتوبر کو اپنی 52 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔
اس رشتہ داری سے آپ کو تو اندازہ ہو ہی گیا ہے کہ روینہ ٹنڈن فلمی خاندان سے آتی ہیں۔ اگر ان کے ماموں چوٹی کے اداکار نہیں تھے لیکن انھیں فلم انڈسٹری میں ہر کوئی جانتا تھا۔ بہرحال روینہ ٹنڈن کے والد روی ٹنڈن اپنے زمانے کے معروف ہدایت کار اور فلم ساز تھے۔
انھوں نے تقریباً دو درجن فلموں کی ہدایت کاری اور فلم سازی کی ہے۔ ان کی معروف فلموں میں امیتابھ بچن کے ساتھ ’مجبور‘، سنجیو کمار کے ساتھ ’انہونی‘ اور راجیش کھنہ کے ساتھ ’نذرانہ‘قابل ذکر ہیں۔
روینہ ٹنڈن نے اداکار سلمان خان کے ساتھ فلم ’پتھر کے پھول‘ سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا لیکن ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ فلم نگری میں آئیں گی اور اداکارہ بنیں گی۔
فلمی خاندان سے آنے والی روینہ ٹنڈن نے شاید اپنے آپ کو کم شمار کیا تھا کیونکہ جب وہ فلموں میں آئیں تو پہلے ہی سال انھیں فلموں میں ابتدا کرنے والے بہترین چہرے کا ایوارڈ دیا گیا۔
26 اکتوبر 1972 کو ممبئی میں پیدا ہونے والی روینہ اپنے والد کے لیے بہت خوش نصیب ثابت ہوئیں کیونکہ ان کی پیدائش کے ایک سال بعد انہوں نے اپنی پہلی فلم ’انہونی‘ بطور فلم ساز اور ہدایت کار پیش کی۔ اس سے قبل وہ ایک فلم میں اداکاری بھی کر چکے تھے اور اسسٹنٹ کے طور پر کام کیا کرتے تھے۔
روینہ نے ممبئی کے جوہو میں موجود جمنا بائی سکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور میٹھی بائی کالج سے گریجویشن مکمل کیا۔ اس کے بعد انھوں نے اپنے قدوقامت کے لحاظ سے ماڈلنگ کے میدان کا انتخاب کیا، لیکن ایک کمپنی میں انٹرنشپ کے دوران انھیں فلم کی پیشکش ہوئی اور یہ پیشکش کسی اور کی فلم سے نہیں بلکہ ’شان‘ اور ’شعلے‘ جیسی فلموں کے فلم ساز جی پی سپی کی جانب سے آئی تھی۔

میک موہن شاید واحد اداکار ہیں جو بہت ساری فلموں میں اپنے اصلی نام ’میک‘ کے ساتھ آئے ہیں۔ (فوٹو: مراٹھی نیوز)

روینہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اداکارہ بنیں گی۔ روینہ ٹنڈن نے ریڈیف کے ساتھ انٹرویو میں کہا: ’میں جینیسس پی آر میں انٹرن تھی اور وہاں پرہلاد ککڑ کی مدد کر رہی تھی۔ اسی دوران میرے اردگرد موجود میرے دوست اور دیگر لوگ میری شکل کی تعریف کرنے لگے۔‘
’اور پھر فوٹوگرافر ڈائریکٹر شانتانو شوری نے مجھے پہلا بریک دیا۔ انہوں نے فون کیا اور کہا کہ وہ میرے ساتھ شوٹ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ وہ زمانہ تھا جب ماڈلز اداکارہ بن رہی تھیں۔ میں نے پہلے تو انکار کر دیا لیکن پرہلاد نے کہا کہ لاکھوں لوگ اس موقع کا انتظار کر رہے ہیں اور تم انکار کر رہی رہو۔ تو میں نے سوچا کہ اس میں میرا کیا جاتا ہے۔ اور پھر ’پتھر کے پھول‘ فلم سے میں نے ابتدا کی۔‘
اس کے بعد روینہ ٹنڈن نے مڑ کر نہیں دیکھا۔ یہ فلم ہٹ رہی کیونکہ اس وقت سلمان خان کا سورج بھی بام عروج پر تھا۔
اس کے بعد روینہ ٹنڈن نے نصیر الدین شاہ کے ساتھ فلم ’موہرا‘ میں اداکاری کی اور اجے دیوگن کے ساتھ ’دل والے‘ میں آئیں۔ فلم ’آتش‘ میں سنجے دت کے ساتھ تھیں تو ’لاڈلا‘ میں انیل کپور کے ساتھ، یعنی اس زمانے کے تمام چوٹی کے اداکاروں کے ساتھ روینہ ٹنڈن نے یادگار فلمیں دیں۔
’موہرا‘ فلم کا گیت تو ’چیز بڑی ہے مست مست‘ روینہ پر اس قدر جچا کہ انھیں بالی وڈ کی ’مست مست گرل‘ کا نام دے دیا گیا جیسا کہ اداکارہ ہیما مالنی کو ’ڈریم گرل‘ کا نام دیا گیا تھا۔

روینہ ٹنڈن کی جوڑی گوندہ کے ساتھ خوب جمی۔ (فوٹو: زی نیوز)

روینہ ٹنڈن کی شاہ رخ خان کے ساتھ آنے والی فلم ’زمانہ دیوانہ‘ بہت کامیاب نہ رہی لیکن پھر ان کی سنی دیول کے ساتھ آنے والی فلموں ’ضدی‘ اور ’سلاخیں‘ نے دھوم مچا دی۔ بہرحال اس سے قبل اکشے کمار کے ساتھ ان کی فلم ’کھلاڑیوں کا کھلاڑی‘ بہت کامیاب رہی تھی اور شاید یہی فلم ان کی قربتوں کی ابتدا تھی۔
انہوں نے ہر اداکار کے ساتھ کام کیا لیکن ان کی جوڑی گوندہ کے ساتھ خوب جمی۔ دونوں نے ساتھ مل کر کئی فلمیں دیں جن میں ’دولھے راجا‘، ’اناڑی نمبر ون‘، ’پردیسی بابو‘ اور ’بڑے میاں چھوٹے میاں‘ قابل ذکر ہیں۔
وہ کامیابی کی اس بلندی پر تھیں کہ جب انہیں فلم ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ میں سیکنڈ لیڈ رول دیا گیا تو انہوں سے اسے ٹھکرا دیا اور بعد میں وہ فلم بلاک بسٹر ہٹ ثابت ہوئی۔
روینہ ٹنڈن نے اصل اداکاری سیکھنے کے لیے بہت ساری اچھی فلموں کی پیشکش کو ٹھکرا دیا۔
روینہ کے عشق کی داستان پہلے اکشے کمار کے ساتھ شروع ہوئی اور انہوں نے کئی جگہ انہیں اپنا بوائے فرینڈ کہا۔ اسی دوران انہوں نے دو بچیوں کو گود لیا جن میں سے ایک آٹھ سال کی اور ایک 11 سال کی تھیں۔
پھر سنہ 2004 میں انہوں نے فلم ساز انیل تھڈانی سے شادی کر لی۔ یہ شادی ادے پور کے شاہی محل میں روایتی انداز میں ہوئی جس کے ایک عرصے تک چرچے رہے۔ اس کے بعد ان کے ہاں ایک بیٹی اور پھر ایک بیٹے کی ولادت ہوئی۔

روینہ ٹنڈن کے والد روی ٹنڈن اپنے زمانے کے معروف ہدایت کار اور فلم ساز تھے۔ (فوٹو: ایکس)

شادی کے بعد روینہ ٹنڈن نے فلموں سے دوری اختیار کر لی لیکن اس سے قبل انھوں نے فلم ’عکس‘ اور ’دمن‘ فلموں میں بہترین اداکاری کی جسے ناقدوں کی جانب سے پزیرائی ملی اور ان دونوں فلموں کے لیے انہیں بہترین اداکارہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ ’دمن‘ کے لیے تو انہیں نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔
بیٹے کی پیدائش کے دو سال بعد 2010 میں انہوں نے واپسی کی لیکن وہ زیادہ تر ٹی وی شوز میں نظر آئیں اور کچھ فلمیں بھی کیں لیکن لیڈ رول میں نہیں، البتہ انہوں نے اوٹی ٹی پلیٹفارم پر ’ارنایئک‘ کے لیے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ حاصل کیا۔
دو دن قبل وہ ممبئی میں آئی ایم سی لیڈیز ونگ وومن انٹرپرینیئر کی نمائش میں جلوہ گر تھیں جو جیو ورلڈ کنوینشن سینٹر میں منعقد ہوئی۔ وہ ابھی بھی اپنے پرانے اور جانے پہچانے انداز میں نظر آتی ہیں لیکن وہ ’مست مست گرل‘ سے ’گریس فل لیڈی‘ بن چکی ہیں۔

شیئر: