Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپیس سٹیشن میں طویل عرصہ گزارنے والے خلاباز کو طبی مسائل، ہسپتال میں داخل

مارچ میں سپیس ایکس کے ذریعے چار خلاباز خلائی سٹیشن پہنچے تھے۔ (فوٹو: ناسا)
امریکی خلائی ایجنسی ناسا سے وابستہ خلاباز کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے واپسی کے بعد طبی مسائل کی بنیاد پر ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے تاہم بیمارے کے حوالے سے معلومات نہیں فراہم کی گئیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بوئنگ کیسپول میں خرابی اور پھر بعد میں سمندری طوفان مِلٹن کی وجہ سے خلابازوں کو تقریباً آٹھ ماہ خلائی سٹیشن میں گزارنے پڑے جبکہ دو ماہ پہلے واپسی متوقع تھی۔ 
جمعے کو چار خلابازوں نے فلوریڈا کے ساحل پر کامیاب لینڈنگ کی جن میں تین امریکی اور ایک روسی خلاباز شامل ہے۔ 
ناسا نے کہا ہے کہ ہسپتال میں داخل خلاباز کی طبیعت مستحکم ہے تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ 
ناسا کا کہنا ہے کہ خلاباز کی پرائیویسی کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے ان کی حالت کے بارے میں تفصیلات نہیں فراہم کی جائیں گی۔
باقی تین خلابازوں کو معمول کے معائنے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا اور وہ ہیوسٹن میں ناسا کے جانسن سپیس سینٹر واپس آ گئے ہیں۔ 
خلا میں گریویٹی یعنی کشش ثقل کے فقدان کے باعث زمین پر واپسی کے بعد خلابازوں کو معمول کی زندگی میں آنے کے لیے کئی دن اور ہفتے لگ سکتے ہیں۔
خلابازوں کو دو ماہ قبل واپس آنا تھا تاہم بوئنگ کے نئے سٹار لائنر ایسٹروناٹ کیپسول میں خرابی اور بعد ازاں سمندری طوفان مِلٹن کی وجہ سے ان کی واپسی تاخیر کا شکار ہو گئی۔  یہ کیپسول ستمبر میں حفاظتی خدشات کی وجہ سے خالی واپس آیا تھا۔
مارچ میں سپیس ایکس کے ذریعے ناسا کے خلاباز میتھیو ڈومینک، مائیکل بیراٹ، جنیٹ ایپس اور روسی خلاباز الیگزیندر گریبنکن خلائی سٹیشن پہنچے تھے۔
سپیس سٹیشن میں اب معمول کے مطابق سات رکنی عملہ موجود ہے جس میں چار امریکی اور تین روسی شامل ہیں۔

شیئر: