Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلائی ملبہ گھر پر گرنے کے بعد ناسا سے 80 ہزار ڈالر ہرجانہ طلب

آٹھ مارچ کو 700 گرام وزنی چیز مکان سے ٹکڑائی جس سے چھت میں سوراخ ہو گیا (فوٹو: اے ایف پی)
ایک امریکی خاندان خلا سے ملبے کا چھوٹا ٹکڑا گر کر اپنے گھر کی چھت سے ٹکڑانے پر ناسا سے 80 ہزار ڈالرز سے زائد ہرجانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق قانونی فرم کرینفل سمنر نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ خلائی ملبے کے معاملے پر ناسا کے ردعمل سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے گا کہ مستقبل میں اس طرح کے دعوؤں سے کیسے نمٹا جائے گا۔
آٹھ مارچ کو 700 گرام وزنی چیز فلوریڈا میں الیجینڈرو اوٹیرو کے مکان سے ٹکڑائی جس سے چھت میں سوراخ ہو گیا۔
ناسا نے بعدازاں تصدیق کی کہ یہ استعمال شدہ بیٹریوں کے کارگو پیلیٹ کا حصہ تھا جسے ناقابلِ استعمال سمجھ کر2021 میں بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے چھوڑا گیا تھا۔
امریکی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ زمین پر گرنے سے پہلے مکمل طور پر تلف کے بجائے جب یہ ٹکڑا فضا میں دوبارہ داخل ہوا تو اس کا ایک حصہ برقرار رہا۔
قانونی فرم کے مطابق واقعے کے دوران تو الیجینڈرو اوٹیرو کے بیٹے گھر پر تھے اور ناسا کے پاس اس دعوے کا جواب دینے کے لیے چھ ماہ کا وقت ہے۔
وکیل میکا نگوین ورتھی کا کہنا ہے کہ ’میرے کلائنٹس اس واقعے سے ان کی زندگیوں پر پڑنے والے تناؤ اور اثرات کے لیے مناسب ہرجانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ شکر گزار ہیں کہ اس واقعے سے کسی کو بھی جسمانی چوٹیں نہیں آئیں لیکن یہ تباہ کن ہو سکتا تھا۔ اس کے نتیجے میں سنگین چوٹ یا موت ہو سکتی تھی۔‘
ناسا نے فوری طور پر اے ایف پی کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

شیئر: