Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلاول کی شہباز شریف سے ملاقات: کیا 27 ویں آئینی ترمیم لانے پر اتفاق ہوگیا؟

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ملکی معیشت کے استحکام کے لیے حکومت کا ہر اقدام میں ساتھ دیا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے۔ 
وزیراعظم آفس سے اتوار کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی کے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات کے بعد مقامی میڈیا نے دعوی کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے 27 ویں آئینی ترمیم لانے پر اتفاق کیا ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا کہ مجوزہ 27 ویں ترمیم میں صوبوں کے حقوق کے حوالے سے خدشات کو دیکھا جائے گا اور اس ترمیم پر مولانا فضل الرحمان، ایم کیو ایم اور دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔
’27 ویں ترمیم پر جو بھی ہو گا وہ اتفاق رائے سے ہو گا‘
تاہم پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور وزہر اعظم کے مشیر  رانا ثنا اللہ نے جیو نیوز کے پروگرام  میں اس حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’میں اس ملاقات میں موجود تھا تو کوئی ایسی اتفاق والی بات نہیں ہوئی، البتہ یہ ضرور ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے جب 26 ویں آئینی ترمیم پر کام ہو رہا تھا تو مختلف نوعیت کے جو مطالبات مختلف جماعتوں کی طرف سے آئے تھے، تو یہ ضرور کہا کہ ان کو ہم اگلی ترمیم میں لے کر آئیں گے تو فی الحال 26 ویں آئینی ترمیم پر توجہ دینی چاہیے۔‘
’تو اس میں ایک بات تو طے ہوئی ہے کہ جو خورشید شاہ کی زیرِصدارت پارلیمانی کمیٹی بنی ہے اسے جاری رکھا جائے، کیونکہ 27 ویں ترمیم جو ہے اس میں جو بھی ہو گا وہ ہو گا اتفاق رائے سے۔ کوئی یک طرفہ طور پر آئینی ترمیم آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم بالکل درست ہے اور اس کا زیادہ تر حصہ عدلیہ سے متعلق تھا تو وہ تو بڑی درست ہے، لیکن باقی جو چیزوں جن پر پہلے بات شروع ہوئی اور اس کے بعد اتفاق رائے نہ ہو سکا ان پر دوبارہ بات ہو سکتی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کی اہم اتحادی جماعت ہے اور اس نے ملکی معیشت کے استحکام کے لیے حکومت کا ہر اقدام میں ساتھ دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے ملکی معیشت کے استحکام کے لیے حکومت کی معاشی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر اور میئر کراچی مرتصیٰ وہاب شامل تھے۔ جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ، سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ اور دیگر ملاقات میں موجود تھے۔

’ترمیم لانا اتنا آسان بھی نہیں‘

خیال رہے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جمعے کو 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے خبروں پر سخت ردعمل دیا تھا۔
دو روز قبل ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ ’میں کچھ چوں چوں سن رہا ہوں کہ کوئی 27 ویں آئینی ترمیم آ رہی ہے اور جو اس (26 ویں آئینی ترمیم) میں نہیں ہو سکا وہ کیا جائے گا، تمہارا باپ بھی نہیں کر سکتا، کر کے دکھاؤ ذرا اور پھر اپنا حشر دیکھنا۔ اتنا بھی آسان نہیں ہے کہ آپ کوئی ترمیم لائیں گے اور ہم عورتوں کی چوڑیاں پہن کر گھر میں بیٹھے رہیں گے۔‘

شیئر: