Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت کا ایران اور افغانستان سے ای فارم کے بغیر تجارت کے لیے ڈیڑھ ماہ کا استثنیٰ

کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے مطابق ایران کی سرحد پر تقریباً 1500 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وفاقی حکومت نے کوئٹہ چیمبر آف کامرس کی اپیل پر بلوچستان کے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو 45 دنوں کے لیے الیکٹرانک ای فارم سے استثنیٰ دے دیا ہے۔
گزشتہ 12 دنوں سے پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت ایک قانونی اور تکنیکی مسئلے کی وجہ سے بند ہے، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے تاجروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔
 کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے صدر محمد ایوب کے مطابق منگل کو وفاقی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے بعد سرحد پر پھنسے کنٹینرز کو نقل و حمل کی اجازت ملنا شروع ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے استثنیٰ کے بعد اب ڈیڑھ ماہ تک ایران اور افغانستان کے ساتھ الیکٹرانک امپورٹ فارم کے بغیر تجارت کی جا سکے گی۔
محمد ایوب کا کہنا تھا کہ ’تاجر برادری وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی  شکرگزار ہے، جن کی دلچسپی سے یہ ریلیف ممکن ہوا۔‘
تفتان سرحد پر تعینات کسٹم حکام نے تصدیق کی کہ پرانے سرکاری احکامات کی بحالی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارت 17 اکتوبر سے بند ہے۔
ایران کی سرحد پر تقریباً 1500 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں جن میں پھل اور سبزیوں سمیت جلد خراب ہونے والی اشیا بھی لدی ہوئی ہیں۔
تاجروں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ چینل موجود نہیں جس کی وجہ سے مال کے بدلے مال یا دوسرے ذرائع استعمال کرتے ہوئے تجارت ہو رہی تھی لیکن اچانک دس بارہ روز پہلے حکام نے یہ کہہ کر سرحد پر سینکڑوں کنٹینرز کو روک لیا کہ بینکنگ چینل کے ذریعے تجارتی ادائیگیوں کا ثبوت پیش کرنے کے بعد ہی کنٹینرز کو کلیئر کیا جائے گا۔
تاجروں نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت کو پرانے طریقے کو بحال کرتے ہوئے  آسانیاں دینی چاہییں تاکہ تجارتی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوں۔ 

شیئر: