قاضی فائز پر ’حملہ‘، مقدمے کے اندراج اور شہریت منسوخی کے لیے کارروائی کا حکم
قاضی فائز پر ’حملہ‘، مقدمے کے اندراج اور شہریت منسوخی کے لیے کارروائی کا حکم
بدھ 30 اکتوبر 2024 14:03
وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی کو گھیر کر ساتھ چلتے ہوئے نعرے بازی کر رہے ہیں۔ (فوٹو: سکرین گریب)
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر ’حملہ کرنے والوں کی شناخت کے لیے فوری اقدامات کرنے اور ایف آئی آر درج کر کے مزید کارروائی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔‘
بدھ کو وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر ’حملے کے افسوسناک واقعے‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کے لیے فوری اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوٹیجز کے ذریعے حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے۔ حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ پاکستان میں ایف آئی آر درج کرکے مزید کارروائی کی جائے گی۔‘
’حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں گے۔ جنہوں نے حملہ کیا ہے ان کی شہریت منسوخ کرنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے گی۔ شہریت منسوخی کا کیس منظوری کے لیے کابینہ بھیجا جائے گا۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو بھی ’اس طرح کے حملے‘ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ لندن میں پاکستانی ہائی کمشن کی کار پر حملہ ہوا ہے، ہم اس واقعے پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو دھمکیوں کا سامنا تھا تو سکیورٹی کیوں فراہم نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ منگل کے روز سابق چیف جسٹس اپنی اہلیہ کے ساتھ مڈل ٹیمپل درسگاہ پہنچے تھے جہاں ان کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر قاضی فائز عیسیٰ کی لندن ٹیمپل آمد کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جہاں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی کو گھیر کر ساتھ چلتے ہوئے نعرے بازی کر رہے ہیں۔
اس موقع پر ملیکہ بخاری، ذلفی بخاری، اظہر مشوانی اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب بھی کیا تھا۔
قاضی فائز عیسیٰ کو برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر شامل کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں 29 اکتوبر کو ان کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ میں اپنے اعزاز میں منعقد فل کورٹ اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا تھا کہ ان کی تین نسلوں نے مڈل ٹیمپل سے قانون کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
قاضی فائز عیسیٰ کے والد قاضی عیسیٰ بھی مڈل ٹیمپل کے گریجویٹ تھے جبکہ قاضی فائز عیسیٰ نے بھی 42 سال قبل یہیں سے قانون کی تعلیم مکمل کی جبکہ ان کی صاحبزادی سحر قاضی نے بھی اسی ادارے سے قانون کی ڈگری مکمل کر رکھی ہے۔