امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن میں تاریخی فتح حاصل کر کے ملک کے 47ویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ عہدۂ صدارت کے لیے لازم 270 الیکٹورل ووٹ کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ فتح ان کے جارحاحانہ طرز سیاست کی توثیق کرتی دکھائی دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں
-
صدارتی الیکشن میں کامیابی پر ری پبلکن ووٹرز کا جشنNode ID: 881327
-
عالمی رہنماؤں کی ڈونلڈ ٹرمپ کو ’تاریخی واپسی‘ پر مبارکبادNode ID: 881329
انہوں نے انتخابی مہم کے دوران اپنی حریف ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کو نسل پرستانہ اور ذاتی سطح کی حد تک حملوں کا نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے تارکین وطن سے متعلق بھی سخت گیر قسم کے عزائم کا اظہار کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی حکومت میں ڈرامائی تبدیلیوں کے ایجنڈے اور اپنے مخالفین کو سزائیں دینے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
یہ امریکی کی تاریخ کے سخت ترین مقابلے والا انتخاب تھا جس کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ پر دو مرتبہ قاتلانہ حملے بھی ہوئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جب آئندہ برس 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے تو ان کے سامنے بڑے چیلنجز ہوں گے جن میں ملک میں پائی جانے والی شدید سیاسی تقسیم اور دیگر عالمی بحران شامل ہیں۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مقابل خاتون امیدوار کو شکست دی ہے۔ کملا ہیرس سے قبل وہ ہیلری کلنٹن کو ہرا چکے ہیں۔
اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ 1892 کے بعد پہلے سابق صدر ہیں جو دوسری مرتبہ وائٹ ہاؤس کے مکین بن رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب صدر 40 جے ڈی وینس امریکی تاریخ کے پہلے ملینیئل (1981 سے 1996 کے درمیان پیدا ہونے والے شخص) ہیں جو امریکی حکومت کے اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچے۔
بدھ کی صبح ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ای بے مثال اور طاقتور مینڈیٹ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم نے آج تاریخ رقم کی ہے۔ ملک کے زخم بھریں گے: ڈونلڈ ٹرمپ