سولر پینلز اور بیٹریوں کی قیمتوں میں ’ریکارڈ‘ کمی، مارکیٹ کب تک ڈاؤن رہے گی؟
سولر پینلز اور بیٹریوں کی قیمتوں میں ’ریکارڈ‘ کمی، مارکیٹ کب تک ڈاؤن رہے گی؟
جمعرات 21 نومبر 2024 5:40
ادیب یوسفزئی - اردو نیوز، لاہور
سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی ہونے کے بعد سولر بیٹریوں کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
’پہلے ہمیں سولر پینلز لگوانے کے لیے دن میں سو کالز آتی تھیں لیکن اب تو وہ دن خواب ہو گئے ہیں۔‘
یہ کہنا تھا سولر پینلز کا آن لائن اور ریٹیل کاروبار کرنے والے نوید احمد کا جو ان دنوں سولر پینلز فروخت نہ ہونے پر پریشان ہیں۔
نوید احمد بتاتے ہیں کہ گذشتہ ایک ماہ سے سولر پینلز سمیت سولر بیٹریوں کی خرید و فروخت شدید متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے سولر مصنوعات کی قیمتوں میں ’تاریخی‘ کمی واقع ہوئی ہے۔
اس وقت مارکیٹ میں سولر پینلز تو موجود ہیں تاہم ان کی فروخت میں نمایاں کمی آئی ہے۔
ڈیلرز کے مطابق سولر پینلز کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں لیکن خریداروں کی جانب سے دلچسپی نہیں لی جا رہی۔
انجینئر عمیر عباس سولر پینلز کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ ان کے مطابق قیمتوں کا تعین روزانہ کی بنیاد پر نہیں ہوتا۔
انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’چین میں سولر مصنوعات کی قیمتوں، درآمدات و برآمدات میں کمی، اور پروڈکشن میں کمی بیشی کی وجہ سے قیمتیں اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں۔ کچھ عرصہ قبل چین نے سولر مصنوعات پر ٹیکسز لگائے تھے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا تھا لیکن اب پھر سے مارکیٹ ڈاؤن ہو گئی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس وقت مارکیٹ میں قیمتیں مستحکم نہیں ہیں البتہ کئی دنوں سے قیمتوں میں کمی واقع ہو رہی ہے۔‘
’سموگ اور سردی کی وجہ سے عموماً کمرشل سطح پر ڈیمانڈ زیادہ ہوتی ہے لیکن اس بار سب کچھ بدل گیا ہے۔ کسٹمرز کی جانب سے ڈیمانڈ کم ہے۔ یہ بھی قیمتیں کم ہونے کی ایک وجہ ہے لیکن قیمتوں میں کمی دو عناصر پر منحصر ہے۔‘
ان کے مطابق، گھروں میں سولر پینلز گرمیوں میں زیادہ لگائے جاتے ہیں جبکہ کمرشل علاقوں یا فیکٹریوں میں سولر پینل لگانے کا رجحان سردیوں میں بڑھ جاتا ہے۔
’تاہم موسم کی غیر متوقع صورت حال کی وجہ سے کمرشل علاقوں میں سولر پینلز لگانے کا کام اب تک شروع نہیں ہوا جبکہ موسم سرد ہونے کے باعث عمومی طور پر گھریلو صارفین پینلز نہیں خریدتے۔‘
دوسری جانب سولر پینلز کا ریٹیل کاروبار کرنے والے نوید احمد بتاتے ہیں کہ ’سولر پینلز کی خرید و فروخت میں موسم یعنی سموگ کا عمل دخل بہت کم ہوتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں سولر پینلز لگانے کا زیادہ تر انحصار قیمتوں پر ہوتا ہے جب بھی قیمتیں کم ہوتی ہیں سولر پینلز لگانے کا رجحان بڑھ جاتا ہے لیکن اس بار وہ رجحان بھی بدل گیا ہے۔ قیمتیں کم ہونے کے باوجود لوگ سولر پینلز یا بیٹریوں کی خریداری نہیں کر رہے۔‘
انہوں نے قیمتوں میں کمی کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ ’پورٹ پر چین سے مال پہنچ چکا ہے لیکن کلیئرنس کے مسائل درپیش ہونے کے باعث مارکیٹ میں سولر پینلز نہیں پہنچ رہے۔‘
’پورٹ پر مسلسل سٹاک جمع ہو رہا ہے۔ اس بار پینلز کی قیمتوں میں تاریخی کمی ہوئی ہے لیکن یہ کمی 15 سے 20 دن تک برقرار رہ سکتی ہے اس کے بعد دوبارہ قیمتیں بڑھیں گی۔‘
سولر پینلز کی قیمتوں سے متعلق ڈیلر سلمان قاضی بتاتے ہیں کہ اس وقت مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمت فی واٹ 30 روپے ہے۔
’یہ قیمت ایک وقت میں 35 روپے تک پہنچ گئی تھی۔ یعنی جو پینل 21 ہزار روپے تک مل رہا تھا وہ اب 16 ہزار 500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ لیکن میرے اندازے کے مطابق یہ قیمت ایک ہفتے کے بعد بڑھ سکتی ہے۔‘
سلمان قاضی کا کہنا ہے کہ ’پورٹ سے مال مارکیٹ میں پہنچنے کے بعد قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے لیکن ڈیمانڈ میں کمی پھر بھی ڈیلرز کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے۔‘
ڈیلرز کے مطابق قیمتوں میں کمی کے بعد 585 واٹ کے سولر پینل کی قیمت 20 ہزار 500 سے کم ہو کر 17 ہزار روپے یا اس سے بھی کم پر آگئی ہے جب کہ 180 واٹ کے سولر پینل کی قیمت 6 ہزار روپے سے کم ہو کر ساڑھے پانچ ہزار روپے پر آگئی ہے۔
سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی ہونے کے بعد سولر بیٹریوں کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
عمیر عباس ان قیمتوں میں کمی کو بیٹریوں کی مختلف اقسام سے جوڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ان دنوں مارکیٹ میں لیتھیم بیٹریوں کا کام زیادہ ہوگیا ہے۔ کسٹمرز لیتھیم بیٹریوں پر انحصار کر رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ان کا بیک اپ پاور زیادہ ہوتا ہے اور معیار کے ساتھ ساتھ یہ لانگ لاسٹنگ بھی ہیں۔‘
ان کے مطابق جو بیٹری 3 یا 4 لاکھ روپے میں فروخت ہو رہی تھی، اُس کی قیمت اب دو سے ڈھائی لاکھ روپے ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان میں مقامی سطح پر بیٹریاں تیار ہوتی ہیں جنہیں ٹیوبلر بیٹریاں کہتے ہیں۔ صارفین ان بیٹریوں کی بجائے باہر سے آنے والی لیتھیم بیٹریوں کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ لیتھیم بیٹریوں کی انڈسٹری میں نئی کمپنیاں آگئی ہیں اور وہ آفرز بھی اچھی دے رہی ہیں۔‘
عمیر عباس کے مطابق یہ قیمتیں ناصرف پاکستان بلکہ چین میں بھی کم ہوئی ہیں۔
وہ بتاتے ہیں کہ ’دنیا بھر میں مہنگائی بڑھ رہی ہے، لوگوں کے کاروبار نہیں چل رہے جس کی وجہ سے لوگ اب سولر پنیلز لگوانے کی بجائے دیگر مسائل کے حل کی جانب توجہ دے رہے ہیں۔‘