سیلابی ریلے میں خاندان کھونے والے سعودی طالب علم کی سکول واپسی
اساتذہ اور طلبہ نے شاندار استقبال کیا اور اعزاز میں تقریب بھی منعقد کی (فوٹو: سبق)
سعودی عرب کے عسیرریجن کی کمشنری الصوالحہ میں آنے والے سیلابی ریلے میں ہلاک ہونے والے خاندان کے واحد بچ جانے والے بچے کو اس کے نانا کی اجازت کے بعد دوبارہ سابقہ سکول میں داخل کردیا گیا جہاں اس کی برسوں کی یادیں تھیں۔
سبق نیوز کے مطابق والدین اور اہل خانہ کو کھو دینے کے بعد ’قصی الزھرانی‘ کچھ عرصے تک اپنے نانا کے علاقے الباحہ کمشنری میں رہا مگر اس دوران وہ اپنے سابقہ سکول کے ساتھیوں کو فراموش نہ کر سکا۔
قصی الزھرانی اپنے ساتھیوں سے رابطے میں تھا، اس دوران اس نے ان سے دوبارہ ملنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
طالب علم الزھرانی عسیر ریجن کے جس سکول میں زیر تعلیم تھا اس کے والد بھی اسی سکول کے پرنسپل تھے۔
قصی الزھرانی کی خواہش کو دیکھتے ہوئے اسکول کے نئے پرنسپل جو اس کے والد کی جگہ تعینات تھےب نے ریجنل ایجوکیشن آفس سے رابطہ کیا تاکہ یتیم طالب علم کی خواہش کو پورا کیا جا سکے۔
ریجنل ایجوکیشن آفس کی ٹیم نے الباحہ ریجن میں طالب علم کے نانا سے رابطہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ قصی کو دوبارہ اس سکول میں منتقل کریں تاکہ وہ اس ماحول میں واپس آ سکے جہاں اس کی برسوں کی یادیں اور والد کی خوشبو بھی بسی ہوئی ہے۔
نانا کی رضامندی کے بعد ریجنل ایجوکیشن آفس کی ٹیم قصی کو اس کے پرانے سکول لے آئی جہاں اساتذہ اور طلب علموں نے اس کا شاندار استقبال کیا اور استقبالیہ تقریب بھی منعقد کی گئی۔
واضح رہے قصی الزھرانی کے والدین اور تین بھائی بہن سیلابی ریلے میں بہہ کر ہلاک ہو گئے تھے اور وہ تنہا رہ گیا تھا جس پر اس کے نانا اسے عسیر ریجن سے اپنے ہمراہ الباحہ لے گئے تھے جہاں وہ تین ماہ ہی رہا اور بالآخر اپنے علاقے میں لوٹ آیا۔